15 مئی ، 2023
کینسر دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والا ایسا مرض ہے جو ہر سال لاکھوں اموات کا باعث بنتا ہے۔
اب ماہرین نے کینسر جیسے جان لیوا مرض کے بہت تیزی سے پھیلنے کی بڑی وجہ دریافت کی ہے اور وہ ہے موٹاپا۔
ایک نئی تحقیق میں انتباہ کیا گیا کہ موٹاپے کی تمام اقسام سے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
سوئیڈن کی لیونڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ موٹاپا چاہے میٹابولک صحت کو نقصان پہنچائے یا نہ پہنچائے، مگر جسمانی وزن بڑھنے سے کینسر کی متعدد اقسام کا خطرہ ضرور بڑھ جاتا ہے۔
ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ کچھ افراد کا جسمانی وزن تو بڑھ جاتا ہے مگر ان کا میٹابولزم صحت مند انداز سے کام کرتا ہے جس سے ذیابیطس ٹائپ 2، امراض قلب اور جگر پر چربی چڑھنے کے عارضے سے تحفظ ملتا ہے۔
مگر اس نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جسم میں چربی کی مقدار بڑھنے سے کینسر کی مختلف اقسام کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے لیے لگ بھگ 8 لاکھ افراد کے جسمانی وزن اور میٹابولک صحت کا جائزہ لیا گیا۔
ان افراد کو موٹاپے کی مختلف اقسام کو مدنظر رکھتے ہوئے 6 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
نتائج سے دریافت ہوا کہ موٹاپے کی نقصان دہ اقسام سے لبلبے، جگر، پِتے، گردے اور معدے سے جڑے اعضا کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ایسے افراد میں جگر اور گردے کے کینسر کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں ڈھائی سے 3 گنا زیادہ ہوتا ہے۔
اس کے مقابلے میں موٹاپے کی صحت مند اقسام سے گردوں، colon اور دیگر اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ موٹاپے سے مردوں میں کینسر کا خطرہ خواتین کے مقابلے میں زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ موٹاپے اور میٹابولک مسائل پر قابو پاکر کینسر کے متعدد کیسز کی روک تھام ممکن ہے، خاص طور پر مردوں کو اس حوالے سے زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل آف دی نیشنل کینسر انسٹیٹیوٹ میں شائع ہوئے۔