16 مئی ، 2023
برطانیہ نے منشیات اسمگلنگ مقدمات کا سامنہ کرنے کیلئے پاکستانی شہری کو امریکا کے حوالے کردیا۔
برطانوی حکام نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ پاکستانی شہری آصف حفیظ کو امریکا کے حوالے کردیا گیا ہے۔
اسکاٹ لینڈ یارڈ نے 6 برس قبل امریکا کی درخواست پر آصف حفیظ کو لندن سے گرفتار کیا تھا، انہوں نے امریکا بدری سے بچنے کیلئے ہر قانونی راستہ اختیار کیا۔
امریکی حکام نے آصف حفیظ پر بڑی مقدار میں ہیروئن امریکا بھیجنے اور ڈرگز نیٹ ورک میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا تاہم آصف حفیظ نے خود پر لگائے گئے تمام الزامات کو غلط قرار دیا تھا۔
امریکا میں آصف حفیظ کے کیس سے منسلک اکاشا برادرز اور بالی وڈ اداکارہ ممتا کلکرنی کے شوہر وکی گوسوامی کو سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔
امریکا، 2017 کے اوائل میں آصف حفیظ کیس سے منسلک افراد کو کینیا سے لے جانے میں کامیاب ہوگیا تھا جس کے بعد آصف حفیظ کو لندن سے امریکا کی ایماء پر حراست میں لیا گیا تھا۔
آصف حفیظ کے وکلا کا کہنا تھا کہ آصف حفیظ کے ساتھ انتہائی زیادتی ہوئی ہے، یورپین کورٹ آف ہیومن رائٹس میں ان کی اپیل گزشتہ ماہ مسترد ہوگئی تھی، اب وہ یورپین کورٹ آف ہیومن رائٹس کے گرینڈ چیمبر میں ریویو کی درخواست دائر کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔
وکلا نے دعویٰ کیا کہ ریویو کے عمل کے دوران ہی آصف حفیظ کو امریکا کے حوالے کردیا گیاہے ، آصف حفیظ کی اس طریقے سے امریکا حوالگی غیر قانونی ہے۔
آصف حفیظ کے اہلخانہ نے ان کی حوالگی کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ یورپین کورٹ آف ہیومن رائٹس میں امریکا بدری کو روکنے کیلئے ابھی دو اپیلیں باقی تھیں، آصف حفیظ کو جلدی میں امریکا کے حوالے کرکے برطانیہ نے ظلم کیا ہے۔
آصف حفیظ اگست 2017 سے لندن کی ہائی سکیورٹی جیل میں قید تھے، سابق کمرشل پائلٹ اور گولڈ مرچنٹ آصف حفیظ کا تعلق لاہور سے ہے، امریکا میں ان پر عائد الزامات میں انہیں ہیروئن اور چرس کے معاملے میں “بگ باس”، “سلطان” اور “نمبر ون” قرار دیا گیا ہے۔