24 مئی ، 2023
کہا جاتا ہے کہ روزانہ ایک سیب کھانے کی عادت ڈاکٹروں کو دور رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
اس میں کس حد تک حقیقت ہے یہ کہنا تو مشکل ہے مگر ایک سیب روزانہ کھانے سے بڑھاپے میں نقاہت اور کمزوری جیسے مسائل کو ضرور دور رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ جوانی یا درمیانی عمر میں فلیونولز نامی جز سے بھرپور نباتاتی غذاؤں کا استعمال عادت بنانے سے بڑھاپے میں جسمانی مضبوطی کو مستحکم رکھنا ممکن ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق یہ کہاوت درست نظر آتی ہے کہ ایک سیب روزانہ ڈاکٹر کو دور رکھے یا کم از کم اس سے جسمانی کمزوری کو ضرور دور رکھنا ممکن ہے۔
اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 10 ملی گرام اضافی فلیونولز (ایک درمیانے حجم کے سیب میں اتنی مقدار ہوتی ہے) سے عمر کے ساتھ آنے والی جسمانی کمزوری کا خطرہ 20 فیصد تک کم کیا جا سکتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ فلیونولز کے ساتھ ساتھ فلیونوئڈز کی ایک اور قسم quercetin والی غذاؤں سے یہ فائدہ ہوتا ہے۔
سیب اور بلیک بیری میں فلیونولز اور quercetin دونوں موجود ہوتے ہیں اور ان کے استعمال سے جسمانی کمزوری کی روک تھام ممکن ہے۔
اس تحقیق میں 17 سو افراد کے غذائی ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ فلیونولز اور quercetin کا استعمال عمر بڑھنے سے جسم پر مرتب ہونے والے منفی اثرات سے بچانے کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔
عمر کے ساتھ آنے والی جسمانی کمزوری یا ضعف کے باعث گرنے کا خطرہ بڑھتا ہے جس سے فریکچر، معذوری یا اسپتال میں داخلے جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
محققین نے کہا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ فلیونولز یا quercetin والی غذاؤں سے جسمانی کمزوری سے بچنے میں کس حد تک مدد مل سکتی ہے۔