19 اپریل ، 2024
کھیرے کا استعمال تو سلاد میں عام ہوتا ہے اور گرمیوں میں اس سے گرمی کا احساس بھی کم ہوتا ہے۔
مگر کیا آپ نے کبھی کھیرے کے پانی کے بارے میں سنا ہے جو آپ کی صحت پر جادوئی اثرات مرتب کرسکتا ہے؟
جی ہاں واقعی کھیرے کا پانی ایک سستا اور صحت کے لیے مفید مشروب ہے۔
کھیروں میں متعدد وٹامنز، اینٹی آکسائیڈنٹس اور دیگر غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں جو مختلف امراض سے تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ہڈیوں، جِلد اور مسلز کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔
کھیرے کا پانی کیسے تیار کریں؟
اس کے لیے 8 کپ پانی، 2 کھیرے (باریک ٹکڑوں میں کاٹ لیں) اور آدھا چائے کا چمچ نمک درکار ہوگا۔
ایک جگ میں کھیرے کے ٹکڑے اور نمک کو ڈال دیں۔
اس کے بعد پانی انڈیل کر جگ کو اچھی طرح ہلائیں اور پھر ڈھانپ کر کم از کم 4 گھنٹوں یا رات بھر کے لیے فریج میں رکھ دیں۔
اس مشروب کو 3 دن کے اندر پی لیں۔
اس کے فوائد درج ذیل ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق جسمانی افعال اور اچھی صحت کے لیے جسم کو مناسب مقدار میں پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔
گرم موسم میں جسم کو زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ پسینے کے باعث کافی سیال خارج ہو جاتا ہے۔
تو کھیرے کے پانی پینے سے روزانہ مناسب مقدار میں پانی پینا آسان ہو جاتا ہے جبکہ اس مشروب میں موجود کھیرے زبان کے ذائقے کو بھی بہتر کرتے ہیں۔
میٹھے سوڈا، جوس اور دیگر میں کیلوریز کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جبکہ کھیرے کے پانی میں کیلوریز کی مقدار نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے، جس سے جسمانی وزن میں اضافہ نہیں ہوتا۔
کئی بار جسم میں پانی کی کمی ہونے پر پیاس کی بجائے بھوک کا احساس ہوتا ہے اور لوگ ضرورت سے زیادہ غذا جسم کا حصہ بنا لیتے ہیں۔
تو بے وقت بھوک لگنے پر کھیرے کے پانی کا ایک گلاس پینے سے اس پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔
جسم میں پانی کی مناسب مقدار میں پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ دیر تک برقرار رہتا ہے اور جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔
تکسیدی تناؤ سے متعدد امراض جیسے کینسر، ذیابیطس اور امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ہی وجہ ہے کہ غذا میں اینٹی آکسائیڈنٹس کی شمولیت اہم ہوتی ہے کیونکہ اس سے خلیات کو تکسیدی تناؤ سے پہنچنے والے نقصان سے تحفظ ملتا ہے۔
کھیروں میں اینٹی آکسائیڈنٹس اور دیگر غذائی اجزا کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے، جس سے خلیات کو فائدہ ہوتا ہے۔
غذا میں نمک کے زیادہ استعمال سے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ غذا میں پوٹاشیم کی مناسب مقدار کا استعمال ضروری ہے کیونکہ یہ جز بلڈ پریشر کی سطح کم کرتا ہے۔
کھیرے پوٹاشیم کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں اور کھیرے کا پانی جسم کو زیادہ پوٹاشیم فراہم کرتا ہے، جس سے جسم میں نمکیات اور پوٹاشیم کا توازن بہتر ہوتا ہے اور بلڈ پریشر میں کمی آتی ہے۔
کھیروں میں موجود فلیونوئڈز نامی اینٹی آکسائیڈنٹس کینسر سے لڑنے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کھیروں میں موجود فلیونوئڈز سے مثانے کے کینسر سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
پوٹاشیم مسلز کی توانائی کے لیے اہم جز ہے۔
کھیروں میں پوٹاشیم کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور کھیرے کا پانی پینے سے جسمانی سرگرمیوں کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے جبکہ مسلز کی سوجن بھی کم ہوتی ہے۔
جِلد کے لیے بھی مفید
مناسب مقدار میں پانی پینے سے جسم سے زہریلے مواد کا اخراج ہوتا ہے اور جِلد صحت مند رہتی ہے۔
اس سے ہٹ کر بھی کھیروں میں وٹامن بی موجود ہوتا ہے جو کیل مہاسوں اور دیگر جِلدی مسائل سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
کھیروں میں وٹامن K کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
یہ وٹامن جسم کو ایسے پروٹینز بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے جو ہڈیوں اور ٹشوز کو صحت مند اور مضبوط بناتے ہیں۔
اس وٹامن سے ہڈیوں کی مضبوطی بڑھتی ہے جبکہ فریکچر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔