Time 24 مئی ، 2023
صحت و سائنس

ہارٹ اٹیک کی وہ نشانیاں جو چند ہفتوں پہلے نظر آنے لگتی ہیں

ہارٹ اٹیک کی کچھ علامات کافی عرصے پہلے بھی نظر آسکتی ہیں / فائل فوٹو
ہارٹ اٹیک کی کچھ علامات کافی عرصے پہلے بھی نظر آسکتی ہیں / فائل فوٹو

ہارٹ اٹیک کا سامنا کسی فرد کو اس وقت ہوتا ہے جب دل کی جانب خون کا بہاؤ بہت زیادہ گھٹ جائے یا بلاک ہوجائے۔

عموماً شریانوں میں چکنائی، کولیسٹرول اور دیگر مواد کا اجتماع دل تک خون کے بہاؤ میں کمی کا باعث بنتا ہے۔

کولیسٹرول کے اجتماع کو plaque کہا جاتا ہے اور کئی بار اس کے باعث بلڈ کلاٹ کا سامنا ہوتا ہے اور خون کی روانی متاثر ہوتی ہے۔

ہارٹ اٹیک کی مخصوص علامات ہوتی ہیں جن کو محسوس کرکے لوگ فوری طبی امداد کے لیے رجوع کر سکتے ہیں۔

عموماً ہارٹ اٹیک کا سامنا اچانک ہوتا ہے مگر کچھ نشانیاں ایسی ہوتی ہیں جو کئی ہفتوں پہلے ہی دل کے دورے کا اشارہ ہوتی ہیں۔

ہارٹ اٹیک کی انتباہی علامات سے آگاہی سے لوگوں کے لیے فوری طبی امداد کا حصول ممکن ہو جاتا ہے، جس سے جلد اور مکمل صحتیابی کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

ہارٹ اٹیک کے خطرے کی ابتدائی نشانیاں

کچھ علامات جیسے سینے میں تکلیف سے ہارٹ اٹیک اور فوری طبی امداد کے لیے رجوع کرنے کا عندیہ ملتا ہے۔

مگر کئی بار ہارٹ اٹیک سے کئی ہفتے قبل ہی ایسی علامات ظاہر ہوتی ہیں جو ہارٹ اٹیک کے خطرے کے بارے میں بتاتی ہیں۔

تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ ڈاکٹر ہی کر سکتا ہے۔

515 خواتین پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چند علامات کا سامنا ہارٹ اٹیک سے ایک ماہ پہلے بھی ہوتا ہے۔

غیر معمولی نوعیت کی تھکاوٹ اور نقاہت، نیند متاثر ہونا، سانس لینے میں مشکلات اور سینے میں بے چینی جیسی علامات کو تحقیق میں ہارٹ اٹیک کی ابتدائی انتباہی علامات قرار دیا گیا تھا۔

امریکا کے کلیو لینڈ کلینک نے بھی ہارٹ اٹیک کی چند ابتدائی علامات کے بارے میں بتایا جن کو اکثر افراد نظر انداز کر دیتے ہیں۔

کلینک کے مطابق سینے پر دباؤ یا تنگ ہونے کا احساس، بازو، جبڑے، گردن یا کمر میں درد، ٹھنڈے پسینے آنا، سینے میں جلن، سانس لینے میں مشکلات، قے یا متلی اور غیرمعمولی تھکاوٹ ہارٹ اٹیک کی ابتدائی علامات ہو سکتی ہیں۔

مجموعی علامات

ہارٹ اٹیک کی علامات ہر فرد میں مختلف ہوسکتی ہیں، کچھ میں ان کی شدت معمولی یا معتدل ہوتی ہے تو کچھ میں بہت زیادہ شدید۔

ویسے کچھ افراد میں کسی قسم کی علامات ظاہر ہی نہیں ہوتیں یا یوں کہہ لیں انہیں اچانک ہارٹ اٹیک کا سامنا ہوتا ہے۔

ہارٹ اٹیک کی مجموعی علامات درج ذیل ہیں۔

سینے میں تکلیف (دباؤ کے احساس کے ساتھ)۔

تھکاوٹ یا کمزوری۔

اچانک سر چکرانا، غشی طاری ہونا یا ذہن پر قابو نہ رہنا۔

سانس لینے میں مشکل محسوس ہونا۔

مردوں اور خواتین میں علامات مختلف ہو سکتی ہیں

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق سینے میں تکلیف ہارٹ اٹیک کی سب سے عام علامت ہے جو مردوں اور خواتین دونوں کی جانب سے رپورٹ کی جاتی ہے۔

مگر خواتین میں چند ایسی علامات بھی ظاہر ہوسکتی ہیں جو مردوں میں عام نہیں ہوتیں، جیسے گردن، بازو یا کمر پر بہت شدید درد ہونا، جیسے سوئیاں چبھ رہی ہوں۔

کن افراد کو زیادہ خطرہ ہوتا ہے؟

عمر یا جنس جو بھی ہو ہر فرد کو ہارٹ اٹیک کا سامنا ہو سکتا ہے۔

درحقیقت موجودہ عہد میں 40 سال سے کم عمر افراد میں ہارٹ اٹیک کیسز کی شرح میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھانے میں کچھ امراض اور طرز زندگی کے انتخاب اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

موٹاپا، ذیابیطس، تمباکو نوشی کی عادت، ہائی بلڈ پریشر یا ہائی کولیسٹرول اور خاندان میں ہارٹ اٹیک کی تاریخ اس بیماری کا خطرہ بڑھانے والے اہم عناصر ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :