01 جون ، 2023
ناشتے کو دن کی اہم ترین غذا قرار دیا جاتا ہے اور اس میں معمولی تبدیلی لاکر بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں نمایاں مدد مل سکتی ہے۔
یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
برٹش کولمبیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ دن کی پہلی غذا کے ذریعے ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریض اپنے بلڈ شوگر کو زیادہ بہتر کنٹرول کر سکتے ہیں۔
درحقیقت تحقیق میں تو بتایا کہ محض ایک غذا میں تبدیلی سے بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنا ممکن ہے۔
محققین نے بتایا کہ ہم غذا کو مکمل بدلنے کی بات نہیں کر رہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ دلیہ اور ڈبل روٹی جیسے مغربی انداز کے ناشتے کی بجائے انڈوں یا پروٹین سے بھرپور غذاؤں کا استعمال دن بھر بلڈ شوگر کو بہتر طریقے سے کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
آسان الفاظ میں ناشتے میں سفید ڈبل روٹی کا استعمال نہ کریں اور انڈوں یا پنیر جیسی اشیا کو زیادہ کھانا عادت بنائیں۔
محققین کے مطابق ذیابیطس کے مریضوں کا بلڈ شوگر لیول کھانے کے بعد اچانک بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے، مگر دن کی پہلی غذا میں کم کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل غذا کا استعمال دن بھر بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھ سکتا ہے۔
بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول رکھنا ذیابیطس ٹائپ 2 کی پیچیدگیوں کا خطرہ کم کرنے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔
ذیابیطس سے امراض قلب سمیت دیگر متعدد بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق میں 121 افراد کو شامل کرکے 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا۔
ایک گروپ کو کاربوہائیڈریٹس کی کم جبکہ پروٹین کی زیادہ مقدار پر مبنی ناشتے کا انتخاب کرنے کا کہا گیا جبکہ دوسرے کو معمول کا ناشتہ کرنے کا کہا گیا۔
12 ہفتوں تک جاری رہنے والی تحقیق کے دوران ان تمام افراد کے بلڈ شوگر کی سطح کو ہر وقت جانچا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ انڈے یا پروٹین سے بھرپور ناشتہ کرنے والے افراد کا بلڈ شوگر لیول دن بھر مستحکم رہتا تھا۔
اس تحقیق کے نتائج امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔