ہفتے کے کس دن ہارٹ اٹیک کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے؟

ایک نئی طبی تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فائل فوٹو
ایک نئی طبی تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فائل فوٹو

ہارٹ اٹیک کا سامنا بیشتر افراد کو اچانک ہوتا ہے اور فوری طبی امداد نہ ملے تو زندگی سے محرومی کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

اب سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ پورے ہفتے میں کس دن لوگوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔

پیر وہ دن ہے جب ہارٹ اٹیک کی سنگین ترین قسم کا سامنا ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بات شمالی آئرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

بلفاسٹ ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر ٹرسٹ کی اس تحقیق میں آئرلینڈ کے اسپتالوں میں 2013 سے 2018 کے درمیان ہارٹ اٹیک کے باعث زیرعلاج رہنے والے 10 ہزار سے زیادہ مریضوں کا جائزہ لیا گیا۔

STEMI ہارٹ اٹیک کی سب سے سنگین قسم ہے جس کے دوران دل کی مرکزی شریان مکمل طور پر بلاک ہو جاتی ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ STEMI کے کیسز کی شرح کاروباری ہفتے کے آغاز میں سب سے زیادہ ہوتی ہے یعنی بیشتر ممالک میں پیر وہ دن ہے جب اس کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ ہارٹ اٹیک کی اس قسم اور کاروباری ہفتے کے آغاز کے درمیان تعلق ماضی میں بھی تحقیقی رپورٹس میں بیان کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی اس کی وجہ تو واضح نہیں مگر ممکنہ طور پر کئی عناصر اس حوالے سے کردار ادا کرتے ہیں۔

ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ چھٹی کے دن آنے والے ہفتے کی مصروفیات کا خیال جسم میں چند ہارمونز کی سطح بڑھاتا ہے جس سے بلڈ پریشر بڑھنے اور خون جمنے جیسے مسائل سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ اس تحقیق کے نتائج کو دیکھتے ہوئے ضروری ہے کہ ہفتے کے ان دنوں کی نشاندہی کی جائے جب دل سے جڑے مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے طبی ماہرین کو مستقبل میں ہارٹ اٹیک کے شکار افراد کی زندگیاں بچانے میں مدد ملے گی۔

خیال رہے کہ سینے میں تکلیف، سانس لینے میں مشکلات، متلی، پیٹ میں درد، دل کی دھڑکن تیز ہو جانا، انزائٹی، ٹھنڈے پسینے اور سر چکرانے کو ہارٹ اٹیک کی علامات قرار دیا جاتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج British Cardiovascular Society کی کانفرنس میں پیش کیے گئے۔

مزید خبریں :