10 جون ، 2023
پاکستانی خاتون کرکٹر کائنات امتیاز کا کہنا ہے کہ خواتین پی ایس ایل سے نوجوان کھلاڑیوں کو غیر ملکی کھلاڑیوں سے جدید کرکٹ سیکھنے کا موقع ملے گا۔
رواں سال کے پی ایس ایل میں خواتین کے منعقدہ ایگزیبیشن میچز اور خواتین کے پی اسی ایل کے حوالے سے خاتون کرکٹر کائنات امتیاز نے جیو ڈیجیٹل کو خصوصی انٹرویو دیا۔
انہوں نے کہا کہ نمائشی میچز کا منعقد ہونا ایک اچھا اقدام تھا، خاص کر غیر ملکی کھلاڑیوں کا اس میں شرکت کرنا، ان سے نوجوان کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل کرکٹ کے بارے میں سیکھنے کو ملا اور آنے والے خواتین کے پی ایس ایل سے ہماری کرکٹرز کا گیم بہتر ہوگا جو آئندہ سالوں میں ہمیں نظر آئے گا۔
خاتون کرکٹر نے اپنے کرکٹ کے سفر کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان میں 2005 میں ہونے والے خواتین ایشیا کپ میں بال پکر تھی جہاں بھارت کی سابقہ خاتون کرکٹر جھلن گوسوامی کی گیم اور شخصیت سے متاثر ہوکر میں نے فیصلہ کیا کہ میں فاسٹ بولر بنونگی لیکن پھر بعد میں بیٹنگ بھی شروع کی۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو قومی کرکٹ ٹیم میں اپنی جگہ بنانے کے لیے بہت محنت کرنا پڑتی ہے، سخت گرمی میں پریکٹس کرتے ہیں اور دن کھیلنے، کھانے پینے اور سونے میں ہی گزر جاتا ہے۔
خاتون کرکٹر نے 2010 میں پہلی بار پاکستان کے لیے کھیلا جس سے متعلق انہوں نے کہا کہ میرے ہاتھ پیر بالکل ٹھنڈے ہوگئے تھے کہ میری کارکردگی کس طرح رہے گی کیونکہ مجھے میچ شروع ہونے سے ایک گھنٹے پہلے معلوم ہوا تھا کہ میں میچ کھیل رہی ہوں، مجھے سوچنے کا وقت کم ملا لیکن اس کے باوجود میرا ڈیبیو گزشتہ سال تک کا بہترین ڈیبیو رہا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب میں نے پہلی بار 2017 میں ورلڈکپ کھیلا تو وہ دن میرے لیے بہت خاص تھا۔
کائنات امتیاز سے پوچھا گیا کہ خواتین کرکٹرز کی مقبولیت مرد کرکٹرز کے مقابلے میں کم کیوں ہے؟ جس پر انہوں نے بتایا میں جب کسی سے ملتی ہوں جنہیں نہیں پتا ہوتا کہ میں پاکستان کے لیے کرکٹ کھیلتی ہوں تو وہ جان کر خوش ہوتے ہیں لیکن یہ بھی کہتے ہیں کہ ہم نے کبھی آپ کو کھیلتے نہیں دیکھا، دراصل ہمارے میچز کی ٹی وی پر زیادہ سے زیادہ لائیو کوریج ہونے کی ضرورت ہے۔