Time 20 جون ، 2023
پاکستان

یونان کشتی حادثہ: وہاڑی سے مرکزی ملزم انسانی اسمگلر گرفتار، پولیس

یہ بہت اہم گرفتاری ہے اور ملزم ممتاز آرائیں سے شریک ملزم اسلم کا موبائل فون بھی برآمد ہوا ہے: پولیس/ اسکرین گریب
یہ بہت اہم گرفتاری ہے اور ملزم ممتاز آرائیں سے شریک ملزم اسلم کا موبائل فون بھی برآمد ہوا ہے: پولیس/ اسکرین گریب

پولیس نے یونان کشتی حادثے میں ملوث انسانی اسمگلر مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا۔

پولیس کے مطابق سانحے کے مرکزی ملزم انسانی اسمگلر ممتاز آرائیں کو وہاڑی سے گرفتار کیا گیا ہے، یہ بہت اہم گرفتاری ہے اور ملزم ممتاز آرائیں سے  شریک ملزم اسلم کا موبائل فون بھی برآمد ہوا ہے۔

پولیس کا بتانا ہےکہ ملزم سےاہم دستاویزات، موبائل ڈیٹا اور دیگر شواہد برآمد ہوئے ہیں،  ملزم کو مزیدتفتیش کے لیے ایف آئی اے کے حوالے کیا جارہا ہے اور اس کی نشاندہی پر جلد ہی دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا۔

پولیس کا کہنا ہےکہ سانحے میں ملوث تمام ملزمان کی گرفتاری کے لیے ایف آئی اے سے تعاون کیا جائے گا اور یونان کشتی واقعہ میں ملوث تمام ملزمان کوجلدگرفتارکرلیں گے۔

کشتی حادثہ کب پیش آیا؟

یونان کے ساحلی علاقے میں 14 جون بروز بدھ کو کشتی ڈوبنے کا حادثہ ہوا تھا۔

ابتدائی طور پر کشتی ڈوبنے سے 78 افراد ہلاک ہوئے تھے لیکن مزید دو لاشیں ملنے کے بعد اموات کی تعداد 80 ہوگئی اور104 کو بچالیاگیاتھا جن میں سے 12 کا تعلق پاکستان سے ہے۔

کشتی میں پاکستانی، مصری، شامی اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 750 تارکین وطن سوار تھے۔

کشتی میں سوار پاکستانیوں کی تعداد سے متعلق متضاد اطلاعات ہیں، غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تعداد 400 کے قریب تھی، زندہ بچ جانے والوں نے سفارتی عملے کو بتایا کہ کم از کم 200 پاکستانی سوار تھے۔

 بچ جانیوالے مسافروں کے سنسنی خیز انکشافات

برطانوی میڈیا کے مطابق یونان کے ساحل کے قریب ڈوبنے والی کشتی کے بچ جانے والے مسافروں نے کوسٹ گارڈز سے گفتگو میں بتایا کہ پاکستانی مسافروں کو کشتی کے نچلے حصے میں جانے پر مجبور کیا گیا جبکہ دوسری قومیت والوں کو کشتی کے اوپری حصے میں جانے کی اجازت تھی۔

مسافروں نے کوسٹ گارڈز کو بتایا کہ کشتی کے اوپری حصے کے مسافروں کے بچنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، کشتی کے نچلے حصے سے پاکستانی اوپر آنا چاہتے تو ان سے بدسلوکی کی جاتی، خواتین اور بچوں کو بظاہر مردوں کی موجودگی کے سبب بند جگہ پر رکھا گیا تھا۔

بچ جانے والے مسافروں نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈوبنے سے پہلے ہی پانی کی عدم دستیابی پر کشتی میں 6 اموات ہو چکی تھیں، کشتی ڈوبنے سے تین روز پہلے کشتی کا انجن بھی فیل ہو گیا تھا۔

مزید خبریں :