Time 20 جون ، 2023
پاکستان

یونان کشتی حادثہ: زندہ بچ جانیوالے عظمت کے بھائی نے ظلم کی داستان سنادی

یونان کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے 12 خوش نصیب پاکستانیوں میں گجرات کا عظمت بھی شامل ہے۔

جیونیوز کے مطابق عظمت اپنے مال مویشی بیچ کر  یورپ کے لیے نکلا تھا۔

عظمت کے بھائی کا کہنا ہےکہ ایجنٹ سے 24 لاکھ میں بات طے ہوئی، عظمت مارچ کی 30 تاریخ کو گھر سے نکلا تھا،  لیبیا پہنچنے پر ایجنٹ نے 12لاکھ کی رقم وصول کی۔

عظمت کے بھائی نے بتایا کہ لوگوں کو کئی کئی دن بھوکا رکھا جاتا تھا، مزید رقم دینے پر کھانا پانی دیا جاتا تھا،  اٹلی پہنچنے سے پہلے ہی ایجنٹ نے جھوٹ بولا کہ عظمت اٹلی پہنچ گیا ہے ، باقی رقم لے آؤ۔

عظمت کے بھائی کا کہنا تھا کہ جب حادثے کا علم ہوا  تو ایجنٹ کے گھر گئے تو وہ موجود نہیں تھا۔

یونان کشتی حادثہ 

یونان کے ساحلی علاقے میں 14 جون بروز بدھ کو کشتی ڈوبنے کا حادثہ ہوا تھا۔

ابتدائی طور پر کشتی ڈوبنے سے 78 افراد ہلاک ہوئے تھے لیکن مزید دو لاشیں ملنے کے بعد اموات کی تعداد 80 ہوگئی اور104 کو بچالیاگیاتھا جن میں سے 12 کا تعلق پاکستان سے ہے۔

کشتی میں پاکستانی، مصری، شامی اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 750 تارکین وطن سوار تھے۔

کشتی میں سوار پاکستانیوں کی تعداد سے متعلق متضاد اطلاعات ہیں، غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تعداد 400 کے قریب تھی، زندہ بچ جانے والوں نے سفارتی عملے کو بتایا کہ کم از کم 200 پاکستانی سوار تھے۔

 بچ جانیوالے مسافروں کے سنسنی خیز انکشافات

برطانوی میڈیا کے مطابق یونان کے ساحل کے قریب ڈوبنے والی کشتی کے بچ جانے والے مسافروں نے کوسٹ گارڈز سے گفتگو میں بتایا کہ پاکستانی مسافروں کو کشتی کے نچلے حصے میں جانے پر مجبور کیا گیا جبکہ دوسری قومیت والوں کو کشتی کے اوپری حصے میں جانے کی اجازت تھی۔

مسافروں نے کوسٹ گارڈز کو بتایا کہ کشتی کے اوپری حصے کے مسافروں کے بچنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، کشتی کے نچلے حصے سے پاکستانی اوپر آنا چاہتے تو ان سے بدسلوکی کی جاتی، خواتین اور بچوں کو بظاہر مردوں کی موجودگی کے سبب بند جگہ پر رکھا گیا تھا۔

بچ جانے والے مسافروں نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈوبنے سے پہلے ہی پانی کی عدم دستیابی پر کشتی میں 6 اموات ہو چکی تھیں، کشتی ڈوبنے سے تین روز پہلے کشتی کا انجن بھی فیل ہو گیا تھا۔

مزید خبریں :