06 جولائی ، 2023
میٹا کی جانب سے ٹوئٹر کے مقابلے پر نئی ایپ تھریڈز کو متعارف کرانے پر ایلون مسک کا ردعمل سامنے آیا ہے۔
ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے میٹا کی نئی ایپ کی لانچ پر انسٹاگرام کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ تھریڈز ایپ انسٹاگرام سے منسلک ہے اور انسٹاگرام اکاؤنٹس سے ہی اس پر سائن ان ہونا ممکن ہے۔
ایلون مسک نے انسٹاگرام پر یہ تنقید اس وقت کی جب مارک زکربرگ کے نئے پلیٹ فارم تھریڈز کے صارفین کی تعداد چند گھنٹوں میں ایک کروڑ سے تجاوز کرگئی۔
ایلون مسک نے ایک صارف کے ٹوئٹ کے جواب میں انسٹاگرام پر تنقید کی۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ 'انسٹاگرام میں تکلیف کو چھپا کر جعلی خوشی کے اظہار سے ٹوئٹر پر کسی اجنبی کا حملہ زیادہ بہتر ہے'۔
خیال رہے کہ ایلون مسک برسوں سے انسٹاگرام پر تنقید کرتے رہے ہیں۔
2018 میں ایک انٹرویو کے دوران ایلون مسک نے کہا تھا کہ انسٹاگرام لوگوں کو حقیقی دنیا سے زیادہ خوبصورت اور خوش باش دکھاتا ہے۔
اسی سال انہوں نے اپنا انسٹاگرام اکاؤنٹ بھی ڈیلیٹ کر دیا تھا۔
اگست 2022 میں ایک پوڈ کاسٹ کے دوران بھی ایلون مسک نے انسٹاگرام کو شدید تنقید کا ہدف بنایا تھا۔
اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ وہ انسٹاگرام استعمال نہیں کرتے، مگر ان کا ایک پرائیویٹ اکاؤنٹ موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ انسٹاگرام اکاؤنٹ کو اس لیے استعمال نہیں کرتے کیونکہ وہاں ان کا وقت سیلفیز کی وجہ سے ضائع ہوتا ہے۔
ایلون مسک نے کہا کہ یہی وجہ ہے جب بھی وہ کسی بات کا اظہار کرنا چاہتے ہیں تو ٹوئٹر کا استعمال کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ تھریڈز کو ایلون مسک کی زیرملکیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے لیے سب سے بڑا خطرہ تصور کیا جا رہا ہے۔
تھریڈز کو متعارف کرائے جانے کے چند گھنٹوں بعد مارک زکربرگ نے ٹوئٹر پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں 2 اسپائیڈر مین ایک دوسرے کی جانب انگلی سے اشارہ کر رہے ہیں۔
یہ 2012 کے بعد مارک زکربرگ کی پہلی ٹوئٹ ہے اور اس پر کوئی کیپشن نہیں تھا، جسے اب تک لگ بھگ ایک کروڑ بار دیکھا جاچکا ہے۔
مارک زکربرگ نے تھریڈز کو متعارف کرانے کے بعد بتایا تھا کہ صرف ایک گھنٹے کے دوران 50 لاکھ افراد نے اس نئی سروس میں اکاؤنٹ بنائے۔
بعد ازاں کمپنی نے بتایا کہ تھریڈز صارفین کی تعداد ایک کروڑ سے زائد ہوگئی ہے۔
تھریڈز کو متعارف کرانے کے بعد مارک زکربرگ نے چند گھنٹوں تک وہاں صارفین کے سوالات کے جواب بھی دیے۔
انہوں نے ایک صارف کے سوال پر توقع ظاہر کی کہ تھریڈز ٹوئٹر کے مقابلے پر زیادہ بہتر ثابت ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ 'اس میں کچھ وقت لگے گا مگر میرے خیال میں ایک ایسی عوامی مباحثے کی ایپ ہونی چاہیے جو ایک ارب سے زائد افراد کے لیے ہو، ٹوئٹر کے پاس اس کا موقع تھا مگر وہ کامیاب نہیں ہوسکی، توقع ہے کہ ہم کامیاب ہو جائیں گے'۔