Time 08 جولائی ، 2023
سائنس و ٹیکنالوجی

ہوشیار! تھریڈز پر اکاؤنٹ بنانیوالے صارفین کس بات سے لاعلم نکلے؟

اسے انسٹال کرنے اور اس پر اکاؤنٹس بنانے والے متعدد صارفین اس بات سے لاعلم ہیں کہ انہیں تھریڈز کا اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے کی کیا قیمت ادا کرنی ہوگی/ فائل فوٹو
اسے انسٹال کرنے اور اس پر اکاؤنٹس بنانے والے متعدد صارفین اس بات سے لاعلم ہیں کہ انہیں تھریڈز کا اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے کی کیا قیمت ادا کرنی ہوگی/ فائل فوٹو

ٹوئٹر کے مقابلے میں متعارف کرائی گئی میٹا کی نئی ایپ تھریڈز پر اکاؤنٹ بنانے والے صارفین کی تعداد اب تک کروڑوں میں ہوچکی ہے۔

6 جولائی کو مارک زکربرگ نے ٹوئٹر  کو ٹکر دینے کے لیے  تھریڈز ایپ کو لانچ کیا جس پر  محض 24 گھنٹوں کے اندر 5 کروڑ سے زائد اکاؤنٹس بنائے گئے، اس ایپ کے فیچرز زیادہ تر ٹوئٹر اور انسٹاگرام کی طرح ہی ہیں اور یہ ایپ زکربرگ نے انسٹاگرام سے کنیکٹ کی ہے۔

لیکن اسے انسٹال کرنے اور اس پر اکاؤنٹس بنانے والے متعدد صارفین اس بات سے لاعلم ہیں کہ انہیں تھریڈز کا اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے کی کیا قیمت ادا کرنی ہوگی۔

اگر صارفین نے'تھریڈز سپلیمنٹل پرائیویسی پالیسی' پر جاکر پڑھا ہو تو اس پر صاف صاف لکھا ہے کہ صارفین اپنی تھریڈز پروفائل کو کسی بھی وقت غیر فعال تو کر سکتے ہیں لیکن صارفین کی پروفائل ختم اس ہی وقت ہوں گی جب ان کا انسٹاگرام اکاؤنٹ ختم ہوگا۔

یعنی اگر کوئی صارف چاہے کہ اس کا تھریڈز کا اکاؤنٹ حذف ہوجائے تو اسے پہلے اپنے انسٹاگرام کا اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنا ہوگا۔

اس معلومات کو کئی صارفین نے ٹوئٹر سمیت تھریڈز پر شیئر کیا جس کے بعد صارفین کی جانب سے شکایات کی گئیں اور کہا گیا کہ ایپ کو پہلے اس حوالے سے بتانا چاہیے تھا۔

کچھ لوگوں نے اسے نئی ایپ پر آنے کے لیے شکنجہ قرار دیا ہے۔

تاہم کچھ صارفین نے اس خبر کے سامنے آنے کے بعد تھریڈز پر اکاؤنٹ نہ بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

تھریڈز ایپ کیا ہے؟

ویسے تو تھریڈز ایک خودمختار ایپ ہے مگر صارفین انسٹا گرام اکاؤنٹ کو اس پر لاگ ان ہونے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں جس کے باعث فوٹو شیئرنگ ایپ کے 2 ارب صارفین کے لیے اسے اپنانا آسان ہے۔

اس ایپ کو یورپی یونین کے ممالک میں متعارف نہیں کرایا گیا۔

تھریڈز میں ابھی ہیش ٹیگز اور کی ورڈ سرچ فنکشنز موجود نہیں، یعنی ابھی صارفین اس پر ٹوئٹر کی طرح رئیل ٹائم ایونٹس کو فالو نہیں کر سکتے، اسی طرح ڈائریکٹ میسجنگ کا فیچر اور ڈیسک ٹاپ ورژن بھی دستیاب نہیں۔

مگر میٹا نے یہ ایپ اس وقت متعارف کرائی جب ٹوئٹر میں ایسی تبدیلیاں کی گئی تھیں جو صارفین کو زیادہ پسند نہیں آئیں۔

پہلے تو کمپنی کی جانب سے ٹوئٹر پر مواد دیکھنے کے لیے لازمی لاگ ان کی شرط عائد کی گئی، اس کے بعد ٹوئٹر صارفین کے لیے مواد دیکھنے کی حد مقرر کی گئی۔

4 جولائی کو ٹوئٹر کی جانب سے ٹوئٹ ڈیک کا استعمال ماہانہ فیس یعنی ٹوئٹر بلیو کی سبسکرپشن سے مشروط کردیا گیا۔

مزید خبریں :