10 جولائی ، 2023
دانتوں کو صحت مند رکھنے کے لیے انہیں روزانہ 2 بار برش کرنا ضروری ہے۔
مگر کیا کبھی آپ نے سوچا کہ ایک ٹوتھ برش پر کیپ لگانا کسی نقصان کا باعث تو نہیں بنتا؟
درحقیقت بیشتر افراد ٹوتھ برش پر کیپ لگاتے ہیں مگر ڈاکٹر اس عادت کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں؟
طبی ماہرین کے مطابق ٹوتھ برش کیپ کا استعمال اچھا خیال نہیں۔
انہوں نے کہا کہ دانتوں کی صفائی کے بعد برش کے ریشوں پر نمی پھنس جاتی ہے جو بیکٹریا اور فنگس کی نشوونما کے لیے بہترین ثابت ہوتی ہے۔
ہمارے اپنے منہ میں متعدد اقسام کے بیکٹریا موجود ہوتے ہیں۔
ماہرین نے بتایا کہ جب ہم دانتوں پر برش کرتے ہیں تو منہ میں موجود بیکٹریا اس پر منتقل ہو جاتے ہیں اور پانی سے دھونے پر بھی برش پر موجود رہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹوتھ برش پر کیپ لگانے سے نمی والا ماحول بنتا ہے اور جراثیموں کی نشوونما ہوتی ہے۔
خاص طور پر جب آپ کیپ کا استعمال اس وقت کریں جب ٹوتھ برش کے ریشے گیلے ہوں تو اس کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین نے کہا کہ اس حوالے سے اب تک بہت زیادہ تحقیقی کام تو نہیں ہوا مگر بہتر ہے کہ برش کو استعمال کرنے کے بعد اسے ہوا سے خشک ہونے دیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اگر آپ ایک ہی برش طویل عرصے تک استعمال کرتے ہیں اور اس پر کیپ لگاتے ہیں تو اس سے سانس کی بو، منہ کے انفیکشن اور دانتوں کی کمزوری کا خطرہ بڑھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گھر کے اندر ٹوتھ برش کیپ کے استعمال کی ضرورت نہیں۔
امریکن ڈینٹل ایسوسی ایشن (اے ڈی اے) کی جانب سے بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ ٹوتھ برش کو روزانہ کیپ سے ڈھانپنے کی ضرورت نہیں۔
اے ڈی اے کی سفارشات میں بتایا گیا ہے کہ ٹوتھ برش کو ہر 3 سے 4 ماہ بعد بدل دینا چاہیے۔
اگر اس کے ریشے خراب ہو رہے ہیں تو اس سے پہلے بھی ٹوتھ برش کو بدلنا بہتر ہوتا ہے۔
البتہ ماہرین کے مطابق سفر کے دوران ٹوتھ برش کیپ کا استعمال کرنا ضرور بہتر ہوتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔