Time 27 جولائی ، 2023
سائنس و ٹیکنالوجی

موسمیاتی تبدیلیوں کے ایک اور تشویشناک اثر کا انکشاف

ایک تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیا / رائٹرز فوٹو
ایک تحقیق میں یہ دعویٰ کیا گیا / رائٹرز فوٹو

سائنسدانوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کے ایک اور ممکنہ تشویشناک اثر کا انکشاف کیا ہے۔

جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ اٹلانٹک Meridional Overturning Current نامی نظام جس میں گلف اسٹریم بھی شامل ہے، منہدم ہونے کے قریب ہے۔

اس نظام پر سائنسدان کئی سال سے نظر رکھے ہوئے ہیں۔

یہ بحر اوقیانوس کی بحری رو یا کرنٹ کا وہ نظام ہے جو مغربی یورپ اور امریکا کے مختلف حصوں کے موسم کا تعین کرتا ہے۔

2019 میں اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلیوں کے بین الحکومتی پینل نے پیشگوئی کی تھی کہ گلف اسٹریم کا نظام 2100 کے بعد کسی وقت منہدم ہو سکتا ہے۔

مگر اب سائسندانوں نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ایسا توقع سے بھی پہلے ہو جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی نہ آئی تو رواں صدی کے وسط یا اس سے بھی پہلے 2025 تک ایسا ہو سکتا ہے۔

ڈنمارک کی کوپن ہیگن یونیورسٹی میں بتایا گیا کہ دنیا کے موسم کے لیے اہم یہ نظام 2025 اور 2095 کے درمیان کسی وقت بھی منہدم ہو سکتا ہے، 2039 سے 2070 کے درمیان ایسا ہونے کا امکان زیادہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت خوفزدہ کر دینے والا ہے۔

اگر یہ بحری نظام ختم ہوتا ہے تو اس کے نتیجے میں بحری افریقا کو مستقل خشک سالی، مغربی یورپ کو انتہائی شدید سردی جبکہ برصغیر، جنوبی امریکا اور مغربی افریقا کو مون سیزن میں تبدیلیوں کا سامنا ہوسکتا ہے۔

اس نظام کے منہدم ہونے سے دنیا بھر میں سمندری سطح میں تیزی سے اضافہ ہونے لگے گا۔

سائنسدانوں نے بتایا کہ اس نظام کے ختم ہونے سے ہماری دنیا کا ہر فرد متاثر ہوگا۔

محققین نے بتایا کہ اگر ہمارے سیارے کا درجہ حرارت بڑھانے والی زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی نہ آئی تو گلف اسٹریم منہدم ہو جائے گا جس سے عالمی موسم پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔

آخری بار اس نظام نے برفانی عہد کے دوران کام کرنا بند کیا تھا اور ماہرین کے تخمینے کے مطابق ایسا ایک لاکھ 15 ہزار سال سے 12 ہزار سال قبل ہوا تھا۔

تحقیق میں 1870 سے اب تک حاصل کیے گئے سمندری سطح کے درجہ حرارت کے ڈیٹا کو استعمال کرکے دیکھا گیا کہ گلف اسٹریم کے نظام پر وقت کے ساتھ کیا اثرات مرتب ہوئے۔

دوسری جانب مختلف سائنسدانوں نے نتائج پر شبہات ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی ایسے شواہد موجود نہیں جن سے یہ بات ثابت ہوتی ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ اس بحری نظام کے کام بند کرنے کا امکان موجود ہے مگر اس بارے میں یقین سے کچھ کہنا ممکن نہیں۔

مزید خبریں :