پاکستان میں سپر بلیو مون کا نظارہ کرنا کب ممکن ہوگا؟

31 اگست کو سپر بلیو مون کا نظارہ دیکھنا ممکن ہوگا / فائل فوٹو
31 اگست کو سپر بلیو مون کا نظارہ دیکھنا ممکن ہوگا / فائل فوٹو

اگست کا مہینہ چاند کے حوالے سے کچھ خاص ثابت ہونے والا ہے کیونکہ اس ماہ چاند زمین کے قریب ترین ہوگا۔

مگر اس کے ساتھ ساتھ اگست میں 2 بار مکمل چاند کا نظارہ دیکھنے کا موقع ملے گا اور یہ دونوں ہی سپر مون ہوں گے۔

جب چاند زمین کے سب سے زیادہ قریب ہوتا ہے تو وہ معمول سے زیادہ بڑا اور روشن نظر آتا ہے اور اسے سپر مون کہا جاتا ہے۔

یکم اگست کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں سپر مون کا نظارہ کیا جائے گا جبکہ مہینے کے اختتام پر بھی ایسا ہوگا مگر اسے سپر بلیو مون کہا جائے گا۔

خیال رہے کہ بلیو مون سے مراد یہ نہیں کہ چاند کا رنگ نیلگوں مائل ہو جائے گا بلکہ انگریزی مہینے میں دوسری بار دکھائی دینے والے چودھویں کے چاند کو بلیو مون کہا جاتا ہے۔

اس مہینے کا سپر بلیو مون اس لیے بھی خاص ہے کیونکہ اس کے بعد ایسا نظارہ دیکھنے کے لیے 2032 تک انتظار کرنا ہوگا۔

بلیو مون کی اصطلاح استعمال کرنے کی وجہ بھی کافی دلچسپ ہے۔

19 ویں صدی میں ایک آتش فشاں پھٹنے سے آسمان کی رنگت میں عجیب تبدیلی آئی جس کے باعث مکمل چاند نیلگوں رنگ کا نظر آنے لگا، جسے بلیو مون کہا گیا۔

یکم اگست کو آسمان پر طلوع ہونے والا چاند زمین سے 2 لاکھ 22 ہزار 158 میل کے فاصلے پر ہوگا جو معمول سے 7.1 فیصد بڑا اور 15.6 فیصد زیادہ روشن نظر آئے گا۔

سپر بلیو مون کو دیکھنے کے لیے 31 اگست تک انتظار کرنا ہوگا جو معمول سے 7.2 فیصد بڑا اور 15.7 فیصد زیادہ روشن نظر آئے گا۔

درحقیقت 31 اگست کا سپر مون اس سال کا سب سے روشن چاند بھی ہوگا جو نیلا تو نہیں مگر ہلکا سا نارنجی ضرور نظر آسکتا ہے۔

اس سے قبل آخری بار سپر بلیو مون 5 سال قبل 2018 میں دیکھنے میں آیا تھا مگر اس وقت وہ سرخی مائل تھا کیونکہ اس موقع پر چاند گرہن بھی ہوا تھا۔

اس طرح کے چاند کو سپر بلیو بلڈ مون کہا جاتا ہے۔

مزید خبریں :