ہارر فلمیں دیکھنے سے جسم پر مرتب ہونے والے حیرت انگیز اثر کا انکشاف

یہ دعویٰ ایک تحقیق میں سامنے آیا / رائٹزز فوٹو
یہ دعویٰ ایک تحقیق میں سامنے آیا / رائٹزز فوٹو

ایسا کہا جاتا ہے کہ چند فلمیں اتنی خوفناک ہوتی ہیں کہ خون کو جما دیتی ہیں۔

حقیقت تو یہ ہے کہ ایسا واقعی ہوتا ہے اور ہارر فلمیں واقعی خون کو جما دیتی ہیں۔

یہ حیرت انگیز انکشاف کچھ عرصے قبل ایک تحقیق میں کیا گیا تھا۔

اس تحقیق کے مطابق فلم دیکھتے ہوئے خوف کے احساس سے خون کو جمانے والے پروٹین فیکٹر 8 کی کچھ مقدار جسم میں خارج ہوتی ہے۔

نیدرلینڈز کے Leiden یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی اس تحقیق 30 سال یا اس سے کم عمر 24 صحت مند افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

ان افراد کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا جن میں سے ایک گروپ کو پہلے ہارر فلم اور پھر ایک ڈاکومینٹری فلم دکھائی گئی۔

دوسرے گروپ کو پہلے ڈاکو مینٹری فلم جبکہ بعد میں ہارر فلم دکھائی گئی۔

ان افراد کے خون کے نمونے فلمیں دیکھنے سے پہلے اور دیکھنے کے بعد لیے گئے۔

نتائج سے انکشاف ہوا کہ ہارر فلم دیکھنے کے دوران خون جمانے والے پروٹین کی مقدار میں 57 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ڈاکومینٹری دیکھتے ہوئے اس میں 86 فیصد کمی آئی۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ہارر فلموں سے خون جمانے والے پروٹین کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے، البتہ وہ اضافہ اتنا نہیں ہوتا کہ خون کا لوتھڑا بن کر زندگی کے لیے خطرہ بن جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس کا حل بہت آسان ہے یعنی تفریحی مواد کو دیکھنے سے پروٹین کی مقدار کم ہوتی ہے جس سے بلڈ کلاٹ سے بچنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

مزید خبریں :