بغیر فضائی سفر کے 10 سال میں پوری دنیا گھومنے والا شخص

26 جولائی کو آبائی ملک ڈنمارک پہنچے تو تقریباً 150 سے زائد افراد ان کے استقبال کے لیے موجود تھے—فوٹو: سی این این
26 جولائی کو آبائی ملک ڈنمارک پہنچے تو تقریباً 150 سے زائد افراد ان کے استقبال کے لیے موجود تھے—فوٹو: سی این این

یہ مشہور کہاوت تو آپ نے سنی ہی ہوگی کہ 'شوق کا کوئی مول نہیں ہوتا'، دنیا میں ایسی کئی مثالیں موجود ہیں جس میں لوگ اپنے شوق کو پورا کرنے کے لیے کسی چیز کی پروا کیے بغیر ہر حد سے گزر گئے۔

ایک ایسی کہانی ڈنمارک سے تعلق رکھنے والے  44 سالہ پیڈرسن کی ہے جنہوں نے اکیلے 10 سال میں پوری دنیا کا سفر کر لیا۔

اس میں حیران کن بات یہ ہے کہ دنیا کے 203 ممالک کا سفر انہوں نے بغیر ہوائی جہاز کے کیا۔ 

10 اکتوبر 2013 کو پیڈرسن نے اپنی نوکری ، گرل فرینڈ اور اہل خانہ کو چھوڑ کر ڈنمارک سے اپنے شاندار سفر کا آغاز کیا۔ان کا مقصد دنیا کا ہر ملک گھومنا تھا۔

اپنے اس طویل سفر کے لیے پیڈرسن نے خود کے لیے کچھ شرائط بھی رکھیں، جیسا کہ وہ کسی بھی ملک میں کم از کم 24 گھنٹے ضرور گزاریں گے، ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 20 ڈالرز خرچ کرنا ہوں گے اور اپنے اس مشن کے دوران فضائی سفر نہیں کریں گے بلکہ سمندر  اور زمینی سفر کے ذریعے دنیا کے 203 ملکوں تک جائیں گے۔

پیڈرسن کے مطابق جب انہوں نے ڈنمارک سے اپنے سفر کا آغاز کیا تو انہیں یقین تھا کہ وہ 4 سال کے اندر پوری دنیا کا سفر کرلیں گے، لیکن اس سفر کے دوران انہیں کئی ملکوں کا ویزا تاخیر سے ملنے کی وجہ سے  مشکل کا سامنا کرنا پڑا لیکن ان کے سفر میں سب سے لمبا وقفہ کووڈ 19 کی وجہ سے آیا۔

رپورٹس کے مطابق 2020 کے اوائل میں پیڈرسن 194 ممالک کا سفر کرکے ہانگ کانگ پہنچے تو کورونا وبا کے پیشِ نظر  پابندیوں  کی وجہ سے وہ 2 سال تک اس ملک میں پھنسے رہے اور اپنا سفر شروع نہ کر سکے۔

فوٹو: سی این این
فوٹو: سی این این

2 سال تک ہانگ کانگ میں رہنے کے دوران  پیڈرسن نے اپنی گرل فرینڈ سے ورچوئل شادی بھی کی، وہاں ایک کمپنی میں ملازمت بھی کی۔

تاہم 5 جنوری 2022 کو  پیڈرسن کا سفر دوبارہ شروع ہوا لیکن اس دوران بھی انہیں کئی ممالک کی طرف سے کورونا پابندیوں کے سبب اپنے سفر کو مزید طویل کرنا پڑا۔

بالآخر 24 مئی 2023 کو  پیڈرسن اپنے طویل سفر کے 203 ویں ملک مالدیپ پہنچے اور اپنا خواب پورا کرلیا۔ انہوں نے کچھ دن وہاں قیام کیا اور پوری دنیا کا سفر مکمل کرنے کا جشن منایا۔

رپورٹس کے مطابق 10 سال میں بغیر فضائی سفر کے دنیا کے 203 ممالک کی سیر کرنے والے پیڈرسن جب 26 جولائی کو بحری جہاز کے ذریعے  اپنے آبائی ملک ڈنمارک پہنچے تو تقریباً 150 سے زائد افراد ان کے استقبال کے لیے بندرگاہ پر موجود تھے۔

  پیڈرسن نے اپنے طویل سفر کے کچھ اعدادو شمار بھی جاری کیے ہیں۔

سفر شروع ہونے سے آخر تک پیڈرسن نے مجموعی طور پر  3 ہزار 576 دن کے سفر میں 37 بحری جہاز تبدیل کیے،158 ٹرینوں میں سفر کیا، 351 بسوں میں بیٹھے، 219 ٹیکسیاں تبدیل کیں، 33 کشتیوں میں سوار ہوئے اور 43 رکشوں میں بیٹھے۔

  پیڈرسن کے مطابق پوری دنیا کے سفر کے دوران ان کے کئی بہترین دوست بن گئے، جبکہ مختلف ممالک کے لوگوں نے ان کی شاندار مہمان نوازی کی، یہ سفر ان کے لیے ہمیشہ یاد گار رہے گا۔

مزید خبریں :