10 اگست ، 2023
روزانہ کچھ مقدار میں گریاں کھانے سے ڈپریشن جیسے مرض سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ بات اسپین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
Castilla-La Mancha یونیورسٹی کی اس تحقیق میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 37 سے 73 سال کی عمر کے 13 ہزار افراد کے طبی ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
تحقیق کے آغاز پر ان افراد میں ڈپریشن کی تشخیص نہیں ہوئی تھی اور ان کی جسمانی اور ذہنی صحت کا جائزہ 13 سال تک لیا گیا۔
اس عرصے کے دوران ان افراد سے گریوں کے استعمال کے حوالے سے سوالنامے بھروائے گئے جبکہ ڈپریشن کی تشخیص یا سکون آور ادویات کے استعمال پر بھی نظر رکھی گئی۔
اس عرصے میں 11 سو سے زائد افراد میں ڈپریشن کی تشخیص ہوئی۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 30 گرام گریاں (بادام، اخروٹ، پستے یا کاجو وغیرہ) کھانے والے افراد میں ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ گریوں سے دور رہنے والوں سے 17 فیصد کم ہوتا ہے۔
ذہنی صحت پر مرتب ہونے والے دیگر عناصر جیسے طرز زندگی اور جسمانی وزن کو مدنظر رکھنے پر بھی معلوم ہوا کہ گریاں کھانے کی عادت ڈپریشن سے بچانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے گریوں سے ذہنی صحت پر مرتب ہونے والے مثبت اثرات کا عندیہ ملتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمباکو نوشی اور الکحل کا استعمال، موٹاپا، سبزیوں اور پھلوں کا کم استعمال، جسمانی طور پر متحرک نہ ہونا، ناکافی نیند اور تنہائی کو ڈپریشن کا خطرہ بڑھانے والے عناصر تصور کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صحت کے لیے مفید غذائی عادات جیسے گریاں کھانے سے ذہنی صحت کو ٹھیک رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
محققین کے مطابق گریوں میں ایسے اہم اجزا جیسے فائبر، پروٹین، صحت کے لیے مفید چکنائی، فیٹی ایسڈز، وٹامنز اور اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو ذہنی صحت کے لیے مفید ثابت ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈپریشن دنیا بھر میں سب سے عام ذہنی عارضہ ہے مگر اس سے بچنا زیادہ مشکل نہیں۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل کلینیکل نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔