16 جولائی ، 2023
ڈپریشن اور انزائٹی موجودہ عہد کے بہت عام ذہنی امراض ہیں۔
مگر اچھی نیند کو یقینی بنا کر ڈپریشن اور انزائٹی سے خود کو بچانا ممکن ہوتا ہے۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
York یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دائمی تناؤ متعدد ذہنی امراض بشمول ڈپریشن اور انزائٹی کا خطرہ بڑھاتا ہے، مگر اچھی نیند سے دماغی صحت کو تحفظ فراہم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اس تحقیق میں 600 سے زیادہ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جو کووڈ 19 کی وبا کے دوران اکٹھا کیا گیا تھا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ عالمی وبا کے دوران دنیا بھر کے افراد کو طویل المدتی تناؤ کا سامنا ہوا تھا، جس سے ماہرین کو ذہنی صحت کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینے کا منفرد موقع ملا۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے اچھی نیند اور تناؤ پر قابو پانے کے لیے مفید حکمت عملیوں کی اہمیت کا اظہار ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم طویل عرصے سے جانتے ہیں کہ اچھی نیند ذہنی صحت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتی ہے، مگر تحقیق سے معلوم ہوا کہ اس سے ذہنی صحت پر تناؤ سے مرتب ہونے والے منفی اثرات سے بچنا بھی ممکن ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے دریافت کیا کہ نیند دائمی تناؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے جس سے ڈپریشن اور انزائٹی کی علامات کی شدت کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل سائنس ڈائریکٹ میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل جولائی 2023 میں آئرلینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ معتدل جسمانی سرگرمیوں کو عادت بنانے سے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ کم کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر معمر افراد کے لیے۔
لیمرک یونیورسٹی اور ٹرینیٹی کالج ڈبلن کی تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ 20 منٹ کی جسمانی سرگرمیوں جیسے تیز رفتاری سے چہل قدمی کو عادت بنانے سے ڈپریشن یا اس کی علامات سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ روزانہ 20 منٹ تک (ایک ہفتے میں 5 دن) تیز چہل قدمی کرنے سے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ 43 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
اسی طرح 30 منٹ تک چہل قدمی سے یہ خطرہ 44 فیصد تک کم ہو جاتا ہے جبکہ 2 گھنٹے تک ایسا کرنے سے ڈپریشن سے متاثر ہونے کا امکان 49 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔