پاکستان

وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان نگران وزیراعظم کیلئے دوسری ملاقات

وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے درمیان نگران وزیراعظم کے نام پر مزید مشاورت کا فیصلہ کیا گیا/ فائل فوٹو
وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے درمیان نگران وزیراعظم کے نام پر مزید مشاورت کا فیصلہ کیا گیا/ فائل فوٹو

اسلام آباد: نگران وزیراعظم کی تقرری پر مشاورت کے لیے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض  اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان دوسری ملاقات ہوئی۔

وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم شہباز شریف اور تحلیل شدہ قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے درمیان مشاورت کا یہ دوسرا دور ہوا جس میں نگران وزیراعظم کے لیے ناموں پر مشاورت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے درمیان نگران وزیراعظم کے نام پر مزید مشاورت کا فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈرمیں مزیدمشاورت آج رات تک ہوسکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف  اپوزیشن لیڈر سے ملاقات کے بعد لاہور روانہ ہوئے ہوگئے، ان کے ہمراہ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب بھی لاہور روانہ ہوئی ہیں۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ وزیراعظم شہباز شریف کی آج لاہور میں مصروفیات ہیں اور وہ صحافیوں سے بھی ملاقات کریں گے۔

وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان نگران وزیراعظم کے لیے گزشتہ روز پہلی ملاقات ہوئی تھی جس میں راجہ ریاض نے نگران وزیراعظم کے لیے تین نام تجویز کیے تھے جس پر وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ رات اتحادیوں سے مشاورت مکمل کرلی۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ راجہ ریاض کی جانب سے نگران وزیراعظم کے لیے دیے جانے والے ناموں میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا نام بھی شامل ہے۔

صدر مملکت کا نگران وزیراعظم کیلئے خط

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیرِ اعظم شہباز شریف اور تحلیل شدہ قومی اسمبلی کے قائدِ حزبِ اختلاف راجہ ریاض کو 12 اگست تک نگران وزیراعظم کا نام دینے کا کہا ہے۔

صدر مملکت نے وزیراعظم اور راجہ ریاض احمد کو خط لکھا ہے کہ جس میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 224 ایک اے کے تحت صدر مملکت وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے مشورے سے نگران وزیراعظم کی تعیناتی کرتے ہیں۔

انہوں نے لکھاکہ آئین کے تحت وزیرِ اعظم اور قائدِ حزب اختلاف کو قومی اسمبلی کی تحلیل کے 3 دن کے اندر نگران وزیرِ اعظم کا نام تجویز کرنا ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ 9 اگست کو صدر مملکت عارف علوی نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر قومی اسمبلی تحلیل کردی تھی۔

مزید خبریں :