Time 17 اگست ، 2023
پاکستان

رانی پور میں بچی کی ہلاکت، مجسٹریٹ کو پوسٹ مارٹم کیلئے قبرکشائی کا آرڈر جاری کرنیکا حکم

پولیس نے ایڈیشنل سیشن جج خیر پور کو بچی کی قبرکشائی اور پوسٹ مارٹم کے لیے درخواست جمع کرائی تھی—  فوٹو فائل
پولیس نے ایڈیشنل سیشن جج خیر پور کو بچی کی قبرکشائی اور پوسٹ مارٹم کے لیے درخواست جمع کرائی تھی—  فوٹو فائل

رانی پور میں مقامی پیر کی حویلی میں 10 سال کی ملازمہ پر مبینہ تشدد سے ہلاکت کے کیس میں ایڈیشنل سیشن جج خیرپور نے مجسٹریٹ رانی پور کو بچی کے پوسٹ مارٹم کے لیے قبرکشائی کا آرڈر جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

پولیس نے ایڈیشنل سیشن جج خیر پور کو بچی کی قبرکشائی اور پوسٹ مارٹم کے لیے درخواست جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا۔

عدالت نے گرفتار ملزم اسد شاہ کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا تاہم مقدمے میں نامزد ملزم کی اہلیہ اب تک گرفتار نہ ہو سکی جبکہ جرم چھپانے اور غفلت برتنے پر ایس ایچ او رانی پور امیر چانگ اور ڈاکٹر عبدالفتح میمن سے تحقیقات جاری ہیں۔

عدالت میں بیان دیتے ہوئے ملزم اسد شاہ نے کہا کہ وائرل ویڈیوز میری حویلی کی ہیں لیکن بچی پر تشدد نہیں کیا، حویلی کی ویڈیوز میں نے خود پولیس کو دی تھیں۔

اسد شاہ نے عدالت میں کہا کہ ہماری حویلی میں بچیاں کام کاج کرتی ہیں، مرید خوشی سے بچیاں کام پر لگاتے ہیں۔

ایس ایس پی روحیل کھوسو کا کہنا ہے کہ مجسٹریٹ رانی پور ایم ایس سول اسپتال کو قبر کشائی کرکے پوسٹ مارٹم کرنے کے لیے تحریری آرڈر جاری کریں گے۔

ایس ایس پی خیرپور نے بتایا کہ ایم ایس سول اسپتال میڈیکل بورڈ کے لیے محکمہ صحت کو تحریری لیٹر لکھیں گے، میڈیکل بورڈ قبر کشائی کے بعد پوسٹ مارٹم کرے گی۔

مزید خبریں :