18 اگست ، 2023
چاند کے قطب جنوبی پر اترنے کے لیے بھیجے جانے والے روس کے لونا 25 مشن نے اولین تصویر شیئر کی ہے۔
روسی خلائی ادارے راسکوسموس کی جانب سے میسجنگ ایپ ٹیلیگرام میں اس تصویر کو پوسٹ کیا گیا۔
لونا 25 نے چاند کے جنوبی قطب کے قریب Zeeman نامی حصے کی تصویر کھینچی۔
روسی ادارے کے مطابق یہ حصہ چاند کے تاریک حصے میں ہے یعنی زمین سے اسے دیکھنا ممکن نہیں، مگر یہ سائنسدانوں کی توجہ کا مرکز ہے۔
اس حصے میں لگ بھگ 7570 میٹر بلند ایک پہاڑ بھی موجود ہے۔
خیال رہے کہ لونا 25 کو 11 اگست کو روانہ کیا گیا تھا اور یہ 47 سال میں پہلا مشن تھا جو روس نے چاند کی جانب روانہ کیا۔
لونا 25 اسپیس کرافٹ 16 اگست کو چاند کے مدار میں داخل ہوا تھا۔
یہ اسپیس کرافٹ 5 دن تک مدار میں چکر لگائے گا اور پھر اپنا راستہ بدل کر 21 اگست کو چاند کے قطب جنوبی میں لینڈنگ کی کوشش کرے گا۔
دوسری جانب بھارت کے چندریان 3 مشن نے بھی چاند کی سطح کی نئی ویڈیوز جاری کی ہیں۔
انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) نے چندریان 3 مشن کے وکرم لینڈر کی جانب سے بنائی گئی ویڈیوز کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (ٹوئٹر کا نیا نام) پر شیئر کیا۔
ایک ویڈیو 15 اگست کو ریکارڈ کی گئی تھی جب وکرم لینڈر پروپلشن موڈیول سے الگ نہیں ہوا تھا اور اس میں چاند کے گڑھوں کا واضح نظارہ کیا جا سکتا ہے۔
دوسری ویڈیو پروپلشن موڈیول سے الگ ہونے کے بعد کی ہے جس میں چاند کے پس منظر میں زمین کی جھلک بھی نظر آرہی ہے۔
خیال رہے کہ وکرم لینڈر 17 اگست کو پروپلشن موڈیول سے کامیابی سے الگ ہوا تھا جس کے بعد یہ مشن اپنے آخری مرحلے میں داخل ہوگیا۔
وکرم لینڈر چاند کے قطب جنوبی میں 23 اگست کو اترنے کی کوشش کرے گا۔
یہ بھارت کی جانب سے چاند پر اترنے کی 4 برسوں کے دوران دوسری کوشش ہے، اس سے قبل 2019 میں چندریان 2 مشن کو ناکامی کا سامنا ہو چکا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت اور روس کے درمیان چاند کے قطب جنوبی میں سب سے پہلے مشن اتارنے کا مقابلہ ہو رہا ہے۔
اگر روس کا لونا-25 اپنے پروگرام کے مطابق چاندکی سطح پر اترنے میں کامیاب ہوگیا تو وہ قطب جنوبی میں اترنےکی دوڑ میں بھارت کو شکست دے کر قطب جنوبی میں مشن اتارنے والا دنیا کا پہلا ملک بن جائےگا۔
اب تک امریکا، چین اور روس چاند پر مختلف مشنز کامیابی سے اتار چکے ہیں مگر اب تک جنوبی قطب میں لینڈنگ کی کوشش نہیں کی گئی۔
تاہم بھارت پھر بھی امریکا، سابق سوویت یونین اور چین کے بعد چاند پر لینڈنگ کرنے والا چوتھا ملک ہوگا۔
سائنسدانوں کا خیال ہےکہ چاندکے قطب جنوبی میں کافی مقدار میں برف موجود ہے۔
چاند پر برف یعنی پانی کی موجودگی کا مطلب یہ ہے کہ مستقبل میں انسان اسے استعمال کر سکتا ہے، یہ برف نہ صرف پینےکے پانی میں تبدیل کی جاسکتی ہے بلکہ اس سے آکسیجن اور ہائیڈروجن حاصل کی جاسکتی ہے جس سے وہاں زندہ رہنے اور راکٹ یا خلائی جہاز کے لیے فیول حاصل کرنا ممکن ہوسکتا ہے۔