لگ بھگ 5 دہائیوں بعد پہلی بار روسی اسپیس کرافٹ چاند کے مدار میں داخل

یہ اسپیس کرافٹ 11 اگست کو چاند کی جانب روانہ کیا گیا تھا / رائٹرز فوٹو
یہ اسپیس کرافٹ 11 اگست کو چاند کی جانب روانہ کیا گیا تھا / رائٹرز فوٹو

روس کا اسپیس کرافٹ لونا 25 چاند کے مدار میں داخل ہوگیا ہے۔

روسی خلائی ادارے راسکوسموس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق لونا 25 چاند کے مدار میں پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے داخل ہوا۔

بیان میں بتایا گیا کہ یہ اسپیس کرافٹ 5 دن تک مدار میں چکر لگائے گا اور پھر اپنا راستہ بدل کر 21 اگست کو چاند کے قطب جنوبی میں لینڈنگ کی کوشش کرے گا۔

خیال رہے کہ لونا 25 کو 11 اگست کو روانہ کیا گیا تھا اور یہ 47 سال میں پہلا مشن تھا جو روس نے چاند کی جانب روانہ کیا۔

اس سے پہلے روس نے 1976 میں لونا 24 چاند پر بھیجا تھا جو چاند کی سطح سے 170 گرام مٹی لایا تھا۔

لونا 25 کے ساتھ ساتھ بھارت کا چندریان 3 مشن بھی اس وقت چاند کے مدار میں موجود ہے جو 23 اگست کو اسی خطے میں لینڈنگ کی کوشش کرے گا جہاں روسی اسپیس کرافٹ اتارا جائے گا۔

واضح رہے کہ جولائی میں روانہ کیے جانے والا چندریان 3 مشن اگست کے شروع میں چاند کے مدار میں داخل ہوا تھا۔

لونا 25 نے چاند کی جانب پرواز کے دوران یہ تصویر کھینچی تھی / رائٹرز فوٹو
لونا 25 نے چاند کی جانب پرواز کے دوران یہ تصویر کھینچی تھی / رائٹرز فوٹو

لونا 25 کا حجم ایک چھوٹی گاڑی جتنا ہے اور اگر وہ کامیابی سے لینڈ کرگیا تو وہ ایک سال تک چاند کے جنوبی قطب میں کام کرے گا۔

اب تک امریکا، چین اور روس چاند پر مختلف مشنز کامیابی سے اتار چکے ہیں مگر قطب جنوبی میں لینڈنگ کی کوشش نہیں کی گئی۔

سائنسدانوں کا خیال ہےکہ چاندکے قطب جنوبی میں کافی مقدار میں برف موجود ہے۔

چاند پر برف یعنی پانی کی موجودگی کا مطلب یہ ہے کہ مستقبل میں چاند پر اترنے والے انسان اسے استعمال کرسکیں گے۔

یہ برف نہ صرف پینےکے پانی میں تبدیل کی جاسکتی ہے بلکہ اس سے آکسیجن اور ہائیڈروجن حاصل کی جاسکتی ہے جس سے وہاں زندہ رہنے اور راکٹ یا خلائی جہاز کے لیے فیول حاصل کرنا ممکن ہوسکتا ہے۔

مزید خبریں :