Time 07 ستمبر ، 2023
صحت و سائنس

سائنسدانوں نے جگر کے عام ترین مرض سے بچانے میں مددگار غذا شناخت کرلی

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

سائنسدانوں نے ایک ایسے غذائی جز کو شناخت کیا ہے جو جگر پر چربی چڑھنے کے خطرناک مرض سے تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔

جگر پر چربی چڑھنے کا مرض ایک دائمی عارضہ ہے جس کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے۔

عام طور پر اس بیماری کے لیے نان الکحلک فیٹی لیور ڈیزیز کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے اور یہ جگر کے امراض کی عام ترین قسم ہے۔

اس بیماری کے دوران جگر بہت زیادہ مقدار میں چربی ذخیرہ کرنے لگتا ہے اور اس کا علاج نہ ہو تو اس کے افعال تھم جاتے ہیں۔

جگر کی اس بیماری کے نتیجے میں میٹابولک امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2 اور موٹاپے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

صحت مند جگر میں چربی کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور اس میں معمولی اضافے کو بھی بیماری تصور کیا جاتا ہے۔

چین اور جرمنی کے ماہرین کی مشترکہ طبی تحقیق میں بتایا گیا کہ resistant starch وہ غذائی جز ہے جو جگر پر چربی کی مقدار کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

جرمنی کی Jena یونیورسٹی اور چین کی شنگھائی جیاؤ ٹونگ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ یہ غذائی جز جگر کی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔

Resistant starch کاربوہائیڈریٹس کی ایک قسم ہے جو چھوٹی آنتوں میں ہضم نہیں ہوتی بلکہ بڑی آنت میں پہنچ کر صحت کے لیے مفید بیکٹریا کی خوراک بنتی ہے۔

یہ کاربوہائیڈریٹس کی ایسی قسم ہے جسے ہضم کرنے کے لیے جسم کو زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے اور اس وجہ سے آنتوں میں موجود صحت کے لیے مفید بیکٹریا کی نشوونما ہوتی ہے۔

براؤن چاول، بیجوں، سالم اناج، پاستا، کاجو، دالوں، جو اور آلو وغیرہ میں Resistant starch کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ ہم نے دریافت کیا کہ اس غذائی جز پر مبنی غذا کے استعمال سے جگر کی چربی کی مقدار گھٹ جاتی ہے۔

محققین کے مطابق اس غذائی جز سے معدے میں ایسے مخصوص بیکٹریا کی تعداد بڑھتی ہے جو جگر کی چربی گھٹانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صحت کے لیے مفید بیکٹریا کی تعداد بڑھنے کے ساتھ ساتھ نقصان دہ جرثوموں کی تعداد گھٹ جاتی ہے جس سے مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اس تحقیق میں 200 افراد کو شامل کرکے انہیں 4 ماہ تک اس غذائی جز پر مبنی سپلیمنٹس استعمال کرائے گئے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جگر میں چربی بڑھنے سے معدے میں نقصان دہ بیکٹریا کی تعداد بھی بڑھ جاتی ہے۔

تحقیق کے مطابق دالوں، سالم اناج، سبز کیلے اور سبزیوں جیسے آلو کے ذریعے اس غذائی جز کو ہر غذا کا حصہ بنا کر جگر پر چربی چڑھنے کے مسئلے سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

اسی طرح جو افراد پہلے ہی اس مرض کے شکار ہیں، وہ مرض کی پیچیدگیوں سے بچ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ جگر پر چربی چڑھنے کے علاج کے لیے ابھی تک کسی علاج کی منظوری نہیں دی گئی ہے تو اس سے بچنے کے لیے احتیاط ضروری ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل سیل میٹابولزم میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :