07 ستمبر ، 2023
نیند کی کمی جسمانی صحت کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے مگر اس سے سنگین دماغی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل آف Proteome Research میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کی کمی سے نہ صرف چڑچڑا پن بڑھتا ہے بلکہ اس سے الزائمر اور دیگر دماغی امراض کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ دیکھا گیا تھا کہ آخر نیند کی کمی دماغی صحت کو کیسے نقصان پہنچاتی ہے۔
اس مقصد کے لیے چوہوں پر تجربات کرتے ہوئے اس اہم پروٹین کی شناخت کی گئی جس کی مقدار نیند کی کمی سے گھٹ جاتی ہے اور دماغی خلیات مرنے لگتے ہیں۔
ماضی میں ہونے والے تحقیقی کام میں ایسے چند عناصر کو دریافت کیا گیا تھا جو نیند کی کمی سے دماغ کو نقصان پہنچانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
اس نئی تحقیق میں ان عناصر کی جانچ پڑتال کی اور چوہوں کو 2 دن تک نیند سے محروم رکھا گیا۔
اس کے بعد ان جانوروں کے دماغی حصوں سے پروٹینز کو نکالا گیا اور دیکھا گیا کہ وہ کس حد تک تبدیل ہوئے ہیں۔
اس ڈیٹا کا موازنہ اچھی نیند لینے والے چوہوں کے پروٹینز سے کیا گیا۔
نتائج سے محققین کو ایک پروٹین pleiotrophin (پی ٹی این) کا علم ہوا جس کی سطح نیند کی کمی کے شکار چوہوں میں گھٹ گئی تھی۔
تفصیلی تجزیے کے بعد ماہرین نے دریافت کیا کہ پی ٹی این کی سطح میں کمی سے دماغی خلیات مرنے لگتے ہیں۔
اس کے بعد محققین نے انسانوں پر ہونے والے جینیاتی تحقیقی کام کا تجزیہ کیا۔
انہوں نے دریافت کیا کہ پی ٹی این کی کمی ممکنہ طور پر الزائمر اور دیگر دماغی امراض کا خطرہ بڑھانے میں کردار ادا کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی این کی سطح سے بے خوابی کے شکار کسی فرد میں دماغی تنزلی کا باعث بننے والے امراض کی پیشگوئی کی جا سکتی ہے۔