11 ستمبر ، 2023
جگر انسانی جسم کے ان حصوں میں سے ایک ہے جن کو عام طور پر اس وقت تک سنجیدہ نہیں لیا جاتا جب تک وہ مسائل کا باعث نہیں بننے لگتے۔
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر جگر کے سو سے زیادہ مختلف امراض ہوتے ہیں۔
جگر ہمارے جسم کی اندرونی صفائی کا کام کرتا ہے اور اس کو نقصان پہنچنے سے متعدد دیگر پیچیدگیوں کو خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
چند عام عادات اور طرز زندگی کے عناصر جگر کے امراض کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
جسمانی وزن میں اضافے سے جگر کے گرد چربی بڑھنے لگتی ہے اور اس میں ورم کا خطرہ بڑھتا ہے۔
وقت کے ساتھ جگر سخت ہونے لگتا ہے اور بیماری کی شدت سنگین ہوسکتی ہے۔
زیادہ چکنائی پر مشتمل پراسیس غذاؤں سے جگر پر چربی چڑھنے کے مرض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
فاسٹ فوڈ اور اسی طرح کی غذاؤں میں موجود ٹرانس فیٹس سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے اور جسمانی وزن میں اضافہ جگر کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔
تمباکو نوشی سے صرف پھیپھڑے ہی متاثر نہیں ہوتے بلکہ یہ عادت جگر کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔
ماہرین کے مطابق تمباکو نوشی سے جگر کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے جبکہ جگر کے افعال بھی متاثر ہوتے ہیں۔
اگر آپ دن کا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں اور ورزش سے دور رہتے ہیں تو اس سے موٹاپے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
موٹاپے سے جگر کے مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
زیادہ چینی کھانے کی عادت صرف دانتوں کے لیے نقصان دہ نہیں بلکہ یہ جگر کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔
چینی کے بہت زیادہ استعمال کے نتیجے میں جگر پر چربی چڑھنے لگتی ہے جو جگر کے امراض کا خطرہ بڑھاتی ہے۔
کچھ تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ چینی سے جگر کو الکحل جیسا ہی نقصان پہنچتا ہے۔
جی ہاں واقعی پانی کم پینے سے جگر پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
روزانہ مناسب مقدار میں پانی پینا جگر کے افعال کو درست رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ اس کی کمی سے مختلف مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
بیشتر افراد صحت کو بہتر بنانے کے لیے سپلیمنٹس کا استعمال کرتے ہیں، مگر ان کا زیادہ استعمال جگر کے امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
طبی ماہرین کے تخمینے کے مطابق جگر کے امراض کے متعدد کیسز سپلیمنٹس کے بہت زیادہ استعمال کا نتیجہ ہوتے ہیں۔
اگر کمر میں تکلیف ہے، سردرد کا سامنا ہے یا نزلہ زکام ہوچکا ہے تو یقیناً آپ درد میں کمی لانے والی ادویات کا استعمال کریں گے، ایسی صورت میں درست مقدار کے استعمال کو یقینی بنائیں۔
اگر آپ نے حادثاتی طور پر زیادہ مقدار کا استعمال کرلیا تو اس سے جگر کو نقصان پہنچنے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
الکحل کی معمولی مقدار کا استعمال بھی جگر کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔