09 جنوری ، 2013
اسلام آباد … کراچی میں نئی حلقہ بندیوں پر ایم کیو ایم کی نظرثانی درخواست سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے منظور کرلی گئی، متحدہ کی درخواست پر دفتر اعتراضات دور کردیئے گئے، بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ 6 اکتوبر 2012ء کے عدالتی فیصلے پر اعتراض نہیں، ہم نے صرف عملدرآمد کی حد تک عدالتی احکامات کو چیلنج کیا ہے۔ سپریم کورٹ اسلام آباد میں کراچی میں نئی حلقہ بندی سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کی، جس میں ایم کیو ایم کی نظر ثانی کی درخواست دفتر اعتراضات دور کئے جانے کے بعد سماعت کیلئے منظور کرلی گئی۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کی وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ایم کیو ایم کو 6 اکتوبر 2012ء کے عدالتی فیصلے پر اعتراض نہیں، ہم نے صرف عملدرآمد کی حد تک احکامات کو چیلنج کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے اعتراضات عمل درآمد بینچ کی جانب سے دی گئی ہدایات پر ہیں، ہم کراچی کو بد امنی سے پاک رکھنا چاہتے ہیں۔ فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق نئی حلقہ بندیاں مردم شماری کے بغیر نہیں ہوسکتیں، عدالت نے بھی اپنے 6 اکتوبر 2012 کے فیصلے میں یہی کہا ہے کہ قانون کے مطابق نئی حلقہ بندیاں کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مردم شماری ہر 10 سال میں ہوتی ہے، 2008 ء میں شروع کی گئی مردم شماری تاحال مکمل نہیں ہوسکی۔