وہ عام عادت جو فالج اور ہارٹ اٹیک کا شکار بنا سکتی ہے

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

ہر 4 میں سے ایک فرد بے وقت بھوک لگنے پر ایسی غذاؤں کو کھانے کا عادی ہوتا ہے جس سے فالج، ہارٹ اٹیک اور امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کنگز کالج لندن کی اس تحقیق میں 854 افراد کی غذائی عادات کا جائزہ لیا گیا تھا۔

زیادہ تر افراد صحت کے لیے مفید غذاؤں کو کھانے کے عادی تھے مگر ان میں سے ایک چوتھائی بے وقت بھوک لگنے پر کیک، پیسٹریاں یا ایسی ہی چیزیں کھانا پسند کرتے تھے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بے وقت بھوک لگنے پر لوگوں کا غذائی انتخاب خون میں چکنائی کی سطح اور انسولین کے ردعمل پر اثرات مرتب کرتا ہے۔

تحقیق کے مطابق بے وقت بھوک لگنے پر چینی یا نمک سے بھرپور غذاؤں کے استعمال سے جسمانی وزن اور جسمانی چربی میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ کولیسٹرول کی سطح بھی بڑھ جاتی ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ اس کے نتیجے میں فالج، ہارٹ اٹیک، موٹاپے اور دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ بے وقت کھانے کا وقت بھی اہمیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ رات 9 بجے کے بعد اگر کسی فرد کا کچھ کھانے کو دل کرتا ہے تو زیادہ امکان یہی ہے کہ وہ چکنائی اور چینی سے بھرپور غذائی اشیا کا انتخاب کرے گا جس سے مختلف امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر لوگ پھلوں، سبزیوں اور گریوں کو بے وقت بھوک لگنے پر کھانا عادت بنائیں تو اس سے مختلف امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق جو افراد صحت کے لیے مفید غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں، ان کا جسمانی وزن بھی صحت مند ہوتا ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ بے وقت بھوک لگنے پر غذا کا انتخاب خوراک سے منسلک امراض کے خطرے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج یورپین جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :