وہ عام غذائیں جو آپ کو موٹاپے کا شکار بنا سکتی ہیں

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

عمر بڑھنے کے ساتھ خود کو موٹاپے سے بچانا چاہتے ہیں؟ تو مخصوص غذاؤں کا استعمال کم کر دیں۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ریفائن کاربوہائیڈریٹس پر مبنی غذا کا استعمال درمیانی عمر میں جسمانی وزن میں نمایاں اضافہ کرتا ہے۔

ریفائن کاربوہائیڈریٹس پر مبنی غذا جیسے کیک، کوکیز، سفید چاول، سفید آٹا اور ڈبل روٹی میں صحت کے لیے مفید فائبر، وٹامنز اور منرلز موجود نہیں ہوتے۔

برٹش میڈیکل جرنل میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ ریفائن کاربوہائیڈریٹس پر مبنی غذا اور میٹھے مشروبات کا زیادہ استعمال موٹاپے کا شکار بناتا ہے۔

اس تحقیق میں 65 سال یا اس سے کم عمر ایک لاکھ 36 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

تحقیق کے آغاز میں یہ سب سے ذیابیطس، کینسر، امراض قلب، نظام تنفس اور گردوں کے امراض سے محفوظ تھے۔

ان افراد سے سوالنامے بھروا کر طرز زندگی، طبی تاریخ اور صحت سے متعلق دیگر پہلوؤں کے بارے میں تفصیلات حاصل کی گئیں اور پھر ان کا جائزہ 24 سال تک لیا گیا۔

اس عرصے کے دوران ہر 4 سال بعد ان افراد کے جسمانی وزن کو بھی جانچا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ریفائن کاربوہائیڈریٹس پر مشتمل غذاؤں کو ہمارا جسم بہت جلد ہضم کرلیتا ہے جس سے بلڈ شوگر کی سطح بڑھتی ہے اور جسمانی وزن میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ دن بھر میں اضافی 100 گرام ریفائن کاربوہائیڈریٹس کا استعمال آئندہ چند 4 برسوں میں جسمانی وزن میں ڈیڑھ کلو گرام تک اضافہ کر سکتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ریفائن کاربوہائیڈریٹس کے استعمال اور جسمانی وزن میں اضافے کے درمیان ٹھوس تعلق کو ثابت کرنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

مگر ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ غذائی انتخاب طویل المعیاد بنیادوں پر جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سالم اناج اور پھلوں میں موجود کاربوہائیڈریٹس صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں اور جسمانی وزن میں اضافہ بھی نہیں ہوتا، مگر ریفائن کاربوہائیڈریٹس سے لوگ موٹاپے کے شکار ہو سکتے ہیں۔

مزید خبریں :