ذیابیطس جیسے مرض سے بچنے کے لیے ورزش کرنے کا بہترین وقت جان لیں

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

ورزش ہر ایک کی صحت کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے مگر اسے کرنے کا بہترین وقت کونسا ہوتا ہے؟

اس بات کا تعین کرنا تو آسان نہیں مگر ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے مرض کو خود سے دور رکھنا چاہتے ہیں تو صبح اور دوپہر کو ورزش کرنا بہترین ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ہارورڈ میڈیکل اسکول کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہر عمر کے افراد صبح اور دن میں ورزش کو عادت بناکر ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ کم کر سکتے ہیں۔

اس کے مقابلے میں شام میں ورزش سے ذیابیطس کے خطرے میں کوئی خاص کمی نہیں آتی۔

خیال رہے کہ جسمانی سرگرمیوں کو ذیابیطس سے تحفظ کے لیے اہم تصور کیا جاتا ہے مگر ورزش کرنے کے وقت اور تسلسل پر زیادہ تحقیقی کام نہیں ہوا۔

اس تحقیق میں 93 ہزار سے زائد ایسے افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جن میں ذیابیطس ٹائپ 2 کی تاریخ نہیں تھی۔

ان افراد کو ایک ہفتے تک کلائی پر accelerometer پہنائے گئے تاکہ ان کی جسمانی سرگرمیوں کا علم ہوسکے۔

اس کے بعد ان افراد کو ورزش کرنے کے وقت کے مطابق صبح (صبح 6 بجے سے دوپہر 12 بجے تک)، دوپہر (12 سے 6 بجے تک) اور شام (6 سے 12 بجے تک) کے گروپس میں تقسیم کیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ صبح ورزش کرنے کے عادی افراد میں ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ 10 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

اسی طرح دوپہر میں ورزش کرنے کی عادت ذیابیطس کا خطرہ 9 فیصد تک کم کر دیتی ہے مگر شام میں ورزش کرنے والوں کو ایسا تحفظ نہیں ملتا۔

مگر تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ صبح یا دوپہر میں ورزش کرنے سے ذیابیطس سے تحفظ اسی وقت ملتا ہے جب ورزش کا دورانیہ ہمیشہ یکساں ہو۔

محققین کے خیال میں صبح، دوپہر یا شام میں ورزش کرنے کے حوالے سے طرز زندگی کے عناصر جیسے نیند کا دورانیہ اور غذائی عادات کا کردار ادا اہم ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ورزش کرنے کا وقت اور اس کا تسلسل ذیابیطس کے خطرے میں کمی لانے کے لیے اہم ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل Diabetologia میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل مئی 2023 میں امریکا کے بریگھم اینڈ ویمنز ہاسپٹل کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے دوپہر کو ورزش کرنا بہترین ہے۔

اس تحقیق میں ذیابیطس ٹائپ 2 اور موٹاپے کے شکار افراد میں طرز زندگی کے مختلف عناصر سے مرتب اثرات کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق کے دوران دیکھا گیا کہ دن میں کس وقت ورزش کرنے سے بلڈ شوگر کی سطح میں نمایاں بہتری آتی ہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ دوپہر کے وقت ورزش کرنے سے ایک سال کے عرصے میں ذیابیطس کے مریضوں کے بلڈ شوگر کی سطح میں نمایاں بہتری آئی۔

محققین نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ورزش کرنے سے صحت کو فائدہ ہوتا ہے مگر تحقیق کے نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ورزش کا وقت بھی اہم ثابت ہوتا ہے۔

اس سے قبل نومبر 2022 میں نیدرلینڈز میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ دوپہر سے آدھی رات کے درمیان کسی وقت بھی ورزش کرنا انسولین کی مزاحمت کا خطرہ 25 فیصد تک کم کرتا ہے۔

انسولین کی مزاحمت اس وقت ہوتی ہے جب مسلز، چربی اور جگر کے خلیات کو انسولین کے حوالے سے ردعمل میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے جس کے باعث خون میں گلوکوز کی سطح بڑھ جاتی ہے۔

اس تحقیق میں 45 سے 65 سال کی عمر کے افراد کو شامل کیا گیا تھا اور آغاز میں ان کے خون کے نمونوں کے ذریعے بلڈ گلوکوز اور انسولین کی سطح کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

نتائج سے ثابت ہوا کہ دوپہر سے رات کے درمیان جسمانی سرگرمیوں سے جگر میں چربی کی مقدار میں کمی آئی جبکہ انسولین کی مزاحمت بھی گھٹ گئی۔

تحقیق کے مطابق دوپہر یا شام کو ورزش کرنے سے انسولین کی مزاحمت میں 18 سے 25 فیصد تک کمی آتی ہے۔

مزید خبریں :