ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے جان لیوا امراض سے بچنے کا آسان ترین طریقہ

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے جان لیوا امراض سے خود کو بچانا چاہتے ہیں؟ تو ایسا کرنا بہت آسان ہے۔

درحقیقت روزمرہ کی سرگرمیاں جیسے سامان خریدنے کے لیے دکان تک پیدل چل کر جانا یا گھر کے کام کرنے سے بھی ہارٹ اٹیک، فالج اور قبل از وقت موت کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

یہ بات آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

سڈنی یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ہر قسم کی جسمانی سرگرمیاں جان لیوا امراض کا خطرہ کم کرتی ہیں۔

تحقیق کے مطابق سیڑھیاں چڑھنے یا بچوں کے ساتھ کھیلنے جیسی چند منٹ کی سرگرمیاں بھی دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ کم کرتی ہیں۔

اس تحقیق میں 42 سے 78 سال کی عمر کے 25 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

تحقیق میں ایسے افراد کو شامل کیا گیا تھا جو ورزش کرنے کے عادی نہیں تھے اور روزمرہ کی زندگی میں سخت جسمانی سرگرمیوں کے لیے روزانہ 10 منٹ سے بھی کم وقت نکالتے تھے۔

اس کے بعد ان افراد کی جسمانی سرگرمیوں کا تجزیہ 7 دن تک لیا گیا۔

اس کے بعد ان افراد کی صحت پر 8 سال پر نظر رکھی گئی تاکہ معلوم ہو سکے کہ روزانہ کتنے وقت کی عام جسمانی سرگرمیوں سے صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ محض چند منٹ کی معتدل سے سخت جسمانی سرگرمیاں ہارٹ اٹیک، فالج اور کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ نمایاں حد تک کم کر دیتی ہیں۔

تحقیق کے مطابق کم از کم 5 سے 9 منٹ تک کی جسمانی سرگرمیوں سے ہارٹ اٹیک، فالج یا موت کا خطرہ 29 سے 44 فیصد تک گھٹ جاتا ہے، درحقیقت چند منٹ تک مسلسل چلنے سے بھی جان لیوا امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ یہ تو ہمیں کافی عرصے سے معلوم ہے کہ سیڑھیاں چڑھنے سے لے کر تیزی سے چہل قدمی کرنے جیسی سرگرمیاں صحت کے لیے مفید ثابت ہوتی ہیں، مگر ہمیں یہ علم نہیں تھا کہ چند منٹ کی ان سرگرمیوں سے صحت کو کس حد تک فائدہ ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ روزمرہ کے کاموں کو پوری توانائی سے کرنا صحت کو زیادہ بہتر بناتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مختصر وقت کے لیے معتدل سے سخت جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانا لگ بھگ ہر ایسے فرد کے لیے ممکن ہے جو ورزش کرنا پسند نہیں کرتا۔

تحقیق کے مطابق آپ جسمانی طور پر جتنا زیادہ متحرک ہوں گے، صحت کو اتنا زیادہ فائدہ ہوگا۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل دی لانسیٹ پبلک ہیلتھ میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :