05 اکتوبر ، 2023
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکلا نے اعتراف کیا ہے کہ عمران خان کی اٹک جیل سے اڈیالا جیل منتقلی کے لیے درخواست دائر کرنا غلطی تھی۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے خلاف سائفرگمشدگی کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت میں پی ٹی آئی کے وکیل شیراز رانجھا نے اعتراف کرتے ہوئےکہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل ہی نہیں کرنا چاہیے تھا۔
وکیل شیراز رانجھا کا کہنا تھا کہ اٹک جیل میں وکلاکی ملاقات بہت آسان تھیں، اڈیالہ جیل میں تو بہت مسائل ہیں، شیرافضل مروت نے حتمی مشاورت کیے بغیر ہائی کورٹ اور آپ کی عدالت میں درخواست دائرکردی ۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہاکہ نوٹ کرلیں سب! شکر ہے آپ اڈیالہ جیل منتقلی کے حوالے سےغلطی مانے تو صحیح، اڈیالہ جیل میں 22سو ملزمان کی گنجائش ہےلیکن 7 ہزار قیدی موجود ہیں، درجن مرغیوں کے دڑبے میں 32 مرغیاں ہوں گی تو کیا حالات ہوں گے، اٹک جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے آمنے سامنے بات ہوتی تھی، جیل منتقلی کا خوامخواہ تماشا بنایا گیا۔
وکیل شیراز رانجھا کا کہنا تھا چیئرمین پی ٹی آئی پر غیر ضروری سختی ہو رہی ہے، عدالت ان کے لیے بہتر کلاس کا فیصلہ کرتی، چیئرمین پی ٹی آئی کو ٹی وی، بہتر بستر کیوں نہیں دیتے؟ اٹک جیل میں سکون تھا۔
جج سائفر عدالت ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا اٹک جیل میں لائبریری، ورزش، اخبار کی سہولیات چیئرمین پی ٹی آئی کو دی تھیں، اڈیالہ جیل میں کوئی کہانی ہی نہیں ہے۔