وہ انتباہی علامت جو ذیابیطس سے متاثر ہونے سے قبل نظر آتی ہے

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

اگر آپ کو اچانک بار بار نزلہ زکام کا سامنا ہو رہا ہے تو ہو سکتا ہے کہ یہ ذیابیطس ٹائپ 2 کی انتباہی نشانی ہو۔

یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

مانچسٹر یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ذیابیطس ٹائپ 2 کی تشخیص سے قبل ہر 3 میں سے ایک مریض کو نظام تنفس کے امراض کا سامنا ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ذیابیطس کی جانب بڑھنے والے افراد میں آنکھوں، ناک اور حلق کے انفیکشنز کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نظام تنفس کے انفیکشنز سے کسی فرد میں ذیابیطس کے خطرے کی پیشگوئی کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی فرد کو بار بار کھانسی، نزلہ زکام، سینے، گلے اور ناک کے انفیکشنز کا سامنا ہوتا ہے تو اسے بلڈ شوگر میں اضافے کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے چاہیے۔

اس تحقیق میں 2 ہزار کے قریب افراد کو شامل کیا گیا تھا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ ذیابیطس کی تشخیص سے قبل نظام تنفس کے امراض کی شرح بڑھ جاتی ہے۔

واضح رہے کہ ذیابیطس کو مدافعتی نظام میں کمزوری سے منسلک کیا جاتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ذیابیطس کے شکار ہونے سے قبل ہر 5 میں سے ایک فرد کو ناک، کان اور حلق کے انفیکشنز کا سامنا ہوتا ہے جبکہ ہر 10 میں سے ایک مریض دمہ سے متاثر ہو جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ بلڈ شوگر کی سطح بڑھنے سے متعدد طبی پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلڈ شوگر سے صرف ہائی بلڈ پریشر کا امکان ہی نہیں بڑھتا بلکہ نظام تنفس کے امراض بھی عام ہو جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان انفیکشنز سے بار بار متاثر ہونے سے ذیابیطس ٹائپ 2 کی جانب سفر کا عندیہ ملتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج یورپین ایسوسی ایشن فار دی اسٹڈی آف Diabetes کی سالانہ کانفرنس کے موقع پر پیش کیے گئے۔

مزید خبریں :