سرخ گوشت کا زیادہ استعمال امراض قلب اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھاتا ہے، تحقیق

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

اگر آپ سرخ گوشت کو بہت زیادہ کھاتے ہیں تو یہ عادت جان لیوا امراض کا شکار بنا سکتی ہے۔

یہ بات ہانگ کانگ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ہانگ کانگ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ سرخ گوشت کا بہت زیادہ استعمال دل کی شریانوں سے جڑے امراض بشمول فالج اور ہارٹ اٹیک سمیت ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ پراسیس سرخ گوشت کی 50 گرام مقدار کے استعمال سے امراض قلب کا خطرہ 26 جبکہ ذیابیطس کا 44 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران 61 لاکھ سے زائد افراد پر ہونے والی 66 تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سرخ گوشت کا جس شکل میں بھی زیادہ استعمال کیا جائے، اس سے دل کی شریانوں سے جڑے امراض اور ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

موجودہ عہد میں مغربی طرز کی غذا کا استعمال زیادہ عام ہوگیا ہے جس میں پراسیس سرخ گوشت کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ چین، جاپان، جنوبی کوریا اور سنگاپور جیسے ممالک میں گوشت کی بجائے اناج، سبزیوں اور سی فوڈ کو زیادہ ترجیح دی جاتی ہے اور وہاں لوگوں میں امراض قلب اور ذیابیطس کی شرح دیگر خطوں کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔

تحقیق کے مطابق اناج، سبزیوں، گریوں اور سی فوڈ کا زیادہ جبکہ سرخ گوشت کا کم استعمال کرکے فالج اور ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگرچہ پراسیس کے مقابلے میں سادہ سرخ گوشت سے جان لیوا امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے، مگر 100 گرام مقدار کا روزانہ استعمال امراض قلب کا خطرہ 11 جبکہ ذیابیطس کا 27 فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ دنیا بھر میں سرخ گوشت کا استعمال بڑھ رہا ہے اور اس کے نتیجے میں ہر خطے میں دل کی شریانوں سے جڑے امراض اور ذیابیطس ٹائپ 2 کی شرح بھی بڑھ رہی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج یورپین ہارٹ جرنل میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :