16 اکتوبر ، 2023
کیا آپ کو چہل قدمی کرتے ہوئے سمت کا تعین کرنے یا مڑنے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے؟ اگر ہاں تو یہ ایک سنگین مرض کی ابتدائی نشانی ہو سکتی ہے۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
لندن کالج یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ چہل قدمی کے دوران مشکلات کا سامنا ہونا الزائمر امراض کا ابتدائی اشارہ ہو سکتا ہے۔
دماغی تنزلی کا باعث بننے والی اس مرض کا ابھی کوئی مؤثر علاج موجود نہیں اور یہ آہستہ آہستہ مریض کو موت کے منہ میں دھکیل دیتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ الزائمر کے آغاز پر مریضوں کو چہل قدمی کے دوران مختلف مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں 110 افراد کو شامل کیا گیا تھا اور انہیں 3 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔
ایک گروپ 31 صحت مند جوان افراد کا تھا، دوسرا گروپ 36 صحت مند معمر افراد پر مشتمل تھا جبکہ تیسرے میں 43 ایسے افراد شامل تھے جن کو معمولی دماغی تنزلی کا سامنا تھا۔
اس کے بعد ان افراد کو ورچوئل رئیلٹی گلاس پہن کر مختلف کام کرنے کا کہا گیا۔
ان افراد کو ایک راستے پر چہل قدمی کرائی گئی جس میں مختلف رکاوٹیں رکھی گئی تھیں تاکہ انہیں بار بار مڑنا پڑے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ معمولی دماغی تنزلی کا سامنا کرنے والے افراد کو چلنے پھرنے کے دوران مشکلات کا سامنا ہوا۔
تحقیق کے مطابق ان افراد کے لیے سمت کا تعین کرنا مشکل ہوا جبکہ مڑتے ہوئے بھی مسائل کا سامنا ہوا۔
اس کے برعکس دیگر گروپس کو اس طرح کے مسائل کا سامنا نہیں ہوا۔
محققین نے بتایا کہ چہل قدمی کے دوران مڑنے اور سمت کے تعین کے مسائل سے دماغی تنزلی کا عندیہ ملتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نتائج سے ڈاکٹروں کو الزائمر امراض کو جلد تشخیص کرنے میں مدد مل سکے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ الزائمر امراض کی تشخیص کافی مشکل ہوتی ہے اور اکثر بہت تاخیر سے ہوتی ہے، ہماری تحقیق سے اس بیماری کی جلد تشخیص کا ایک نیا راستہ کھل گیا ہے۔
مگر انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
تحقیق میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آخر دماغی تنزلی کے شکار افراد کو چلنے کے دوران مشکلات کا سامنا کیوں ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل کرنٹ بائیولوجی میں شائع ہوئے۔