دل کے جان لیوا امراض سے بچنے کا آسان ترین طریقہ جان لیں

سیڑھیاں چڑھنے سے دل کی صحت کو فائدہ کیوں ہوتا ہے / فائل فوٹو
سیڑھیاں چڑھنے سے دل کی صحت کو فائدہ کیوں ہوتا ہے / فائل فوٹو

گزشتہ دنوں ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ روزانہ چند سیڑھاں چڑھنا بھی آپ کو امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج سے بچا سکتا ہے۔

Tulane یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ محض 5 منزلیں سیڑھیاں چڑھنے سے دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ 20 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

سیڑھیاں چڑھنا دل کی صحت کے لیے فائدہ مند تو ہوتا ہی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ اس کے ذریعے یہ جاننا بھی ممکن ہے کہ دل کو کسی مسئلے کا سامنا تو نہیں۔

مگر سیڑھیاں چڑھنے سے دل کی صحت کو فائدہ کیوں ہوتا ہے؟ اس کی چند وجوہات درج ذیل ہیں۔

دل کی فٹنس بہتر ہوتی ہے

کچھ عرصے پہلے ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ پورے ہفتے میں محض 30 منٹ تک سیڑھیاں چڑھنے سے دل اور نظام تنفس سے متعلق فٹنس کو بہتر بنانا ممکن ہے۔

اسی طرح دن بھر بیٹھنے سے جسم پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کی شدت کو کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

سیڑھیاں چڑھتے ہوئے ٹانگوں اور کمر کے مسلز متحرک ہوتے ہیں جبکہ دل کی دھڑکن کی رفتار بھی بڑھ جاتی ہے۔

دل مضبوط ہونے سے وہ زیادہ مؤثر انداز سے جسم کو خون فراہم کرتا ہے اور امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے کے لیے مفید

سیڑھیاں چڑھنے سے کیلوریز کو جلانے میں مدد ملتی ہے جس سے جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔

جسمانی وزن میں اضافہ امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عنصر ہے اور صحت مند وزن کو برقرار رکھنا دل کی صحت کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔

خون کی گردش بہتر ہوتی ہے

سیڑھیاں چڑھنے سے پورے جسم میں خون کی گردش بہتر ہوتی ہے کیونکہ سیڑھیوں پر چلتے ہوئے ہمارا دل زیادہ خون پمپ کرتا ہے۔

خون کی گردش بہتر ہونے سے بلڈ کلاٹ اور فشار خون کا خطرہ کم ہوتا ہے اور یہ دونوں ہی امراض قلب کا باعث بنتے ہیں۔

کولیسٹرول کی سطح گھٹ جاتی ہے

جسمانی سرگرمیاں جیسے سیڑھیاں چڑھنے سے جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح گھٹ جاتی ہے۔

اس سے شریانوں میں چربیلا مواد جمع نہیں ہوتا اور امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

تناؤ کم ہوتا ہے

سیڑھیاں چڑھنے سے تناؤ میں بھی کمی آتی ہے۔

جسمانی سرگرمیوں سے جسم میں اینڈروفنز نامی ہارمون کا اخراج ہوتا ہے جس سے مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ تناؤ اور انزائٹی میں کمی آتی ہے۔

دائمی تناؤ کو امراض قلب سے منسلک کیا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ تناؤ کو قابو میں رکھنا دل کی صحت کے لیے مفید ہوتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :