نمک کا زیادہ استعمال ذیابیطس ٹائپ 2 کا شکار بنا سکتا ہے، تحقیق

یہ انتباہ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا / فائل فوٹو
یہ انتباہ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا / فائل فوٹو

ویسے تو کہا جاتا ہے کہ بہت زیادہ میٹھا کھانا ذیابیطس جیسے مرض کا خطرہ بڑھاتا ہے مگر نمکین غذاؤں کا شوق بھی اس جان لیوا بیماری کا شکار بنا سکتا ہے۔

یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔

Tulane یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ غذا کے اوپر نمک چھڑکنے کے عادی افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں 4 لاکھ سے زائد افراد کی غذائی عادات کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

ان افراد سے نمک کے استعمال کے بارے میں سوالنامے بھروائے گئے اور پھر ان کی صحت کا جائزہ 11.8 سال تک لیا گیا۔

اس عرصے میں 13 ہزار سے زائد افراد میں ذیابیطس ٹائپ 2 کی تشخیص ہوئی۔

تحقیق میں یہ دیکھا گیا کہ غذاؤں پر نمک چھڑکنے سے اس بیماری سے متاثر ہونے کا خطرہ کتنا بڑھتا ہے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ کبھی کبھار غذاؤں پر اوپر سے نمک چھڑکنے سے ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ 13 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

اسی طرح اکثر نمک چھڑکنے سے 20 جبکہ ہر بار اضافی نمک کے استعمال سے ذیابیطس کی تشخیص کا خطرہ 39 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ ہم یہ پہلے سے جانتے ہیں کہ نمک کا زیادہ استعمال ہائی بلڈ پریشر اور امراض قلب کا خطرہ بڑھاتا ہے، مگر اس تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ غذاؤں پر اوپر سے نمک چھڑکنا بھی ذیابیطس کا شکار بنا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نتائج کی حتمی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

مگر ان کا ماننا ہے کہ نمک کا کم استعمال صحت کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اضافی نمک کا استعمال کرنے والے بیشتر افراد کھانا بھی زیادہ مقدار میں کھاتے ہیں، جس سے موٹاپے اور ورم کا خطرہ بڑھتا ہے۔

یہ دونوں ہی ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھانے والے اہم عناصر ہیں۔

اس تحقیق میں نمک کے زیادہ استعمال اور زیادہ جسمانی وزن کے درمیان بھی تعلق دریافت کیا گیا۔

محققین اب ایک کلینیکل ٹرائل شروع کرنے کی تیاری کر رہے ہیں جس میں مختلف مقدار میں نمک کا استعمال کراکے اس کے اثرات کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل مایو کلینک پروسیڈنگز میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :