Time 08 نومبر ، 2023
دنیا

2023 انسانی تاریخ کا گرم ترین سال بننے کے قریب

عالمی درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے / اے پی فوٹو
عالمی درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے / اے پی فوٹو

2023 انسانی تاریخ کا گرم ترین سال بننے والا ہے۔

یہ بات سائنسدانوں نے رواں ماہ شیڈول اہم موسمیاتی کانفرنس سے قبل کہی ہے۔

یورپی موسمیاتی ادارے Copernicus کی ڈپٹی ڈائریکٹر سمانتھا برگیس نے کہا کہ ہم اب یہ بات لگ بھگ یقینی طور پر کہہ سکتے ہیں کہ 2023 انسانی تاریخ کا گرم ترین سال ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2023 کے اولین 10 ماہ کے دوران عالمی درجہ حرارت صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.43 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔

Copernicus کے ماہرین نے دریافت کیا کہ گزشتہ مہینہ انسانی تاریخ کا گرم ترین اکتوبر تھا جس کے دوران درجہ حرارت صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.7 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہا۔

خام ایندھن کو جلانے اور جنگلات کی کٹائی کے باعث فضا میں ماحول کو گرم کرنے والی گیسوں کا اجتماع بڑھ گیا ہے اور اب تک ہمارا سیارہ صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.2 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ گرم ہوچکا ہے۔

یورپی ادارے نے بتایا کہ اکتوبر 2023 میں اوسط درجہ حرارت میں دوسرا سب سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا، اس سے قبل ستمبر 2023 میں صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.8 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔

جولائی اور اگست دونوں مہینوں میں درجہ حرارت صنعتی عہد سے پہلے کے مقابلے میں 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ تھا۔

امپرئیل کالج لندن کے موسمیاتی سائنسدان فریڈرک اوٹو نے کہا کہ جب ہم گرم ترین سال کی بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب انسانوں کو درپیش مشکلات کے بارے میں بتانا ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سال کے دوران ہیٹ ویوز اور خشک سالی کی شدت میں بدترین اضافہ ہوا اور ہزاروں اموات ہوئیں جبکہ مالی نقصان الگ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال سے ثابت ہوتا ہے کہ پیرس معاہدہ انسانی حقوق کا معاہدہ کیوں ہے اور اس کے طے کردہ اہداف کے حصول میں ناکامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔

خیال رہے کہ 2015 کے پیرس معاہدے میں طے کیا گیا تھا کہ عالمی درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز نہیں کرنے دیا جائے گا۔

ریڈنگ یونیورسٹی کے سائنسدان اکشے دیوراس نے کہا کہ اکتوبر 2023 کے گرم موسم سے ایک بار پھر ثابت ہوا کہ درجہ حرارت کے ریکارڈ کتنے بڑے مارجن سے ٹوٹ رہے ہیں، زہریلی گیسوں کے اخراج اور ایل نینو سے عالمی درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

سائنسدانوں نے کہا کہ اکتوبر 2023 کے دوران ریکارڈ ہونے والے درجہ حرارت نے ہمیں دنگ کر دیا ہے۔

یورپی موسمیاتی ادارے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایل نینو بننے کا عمل ابھی بھی جاری ہے مگر اس سے درجہ حرارت پر مرتب اثرات  کی شدت ابھی 1997 یا 2015 کے مقابلے میں کم ہے۔

واضح رہے کہ ایل نینو ایک ایسا موسمیاتی رجحان ہے جس کے نتیجے میں بحرالکاہل کے پانی کا بڑا حصہ معمول سے کہیں زیادہ گرم ہوجاتا ہے اور زمین کے مجموعی درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ جنوری سے اکتوبر 2023 کے دوران اوسط عالمی درجہ حرارت نے 2016 کے ابتدائی 10 ماہ کے درجہ حرارت کے ریکارڈ کو توڑ دیا، جو ابھی انسانی تاریخ کا گرم ترین سال قرار دیا جاتا ہے۔

جنوری سے اکتوبر 2023 کے دوران اوسط عالمی درجہ حرارت 2016 کے اولین 10 مہینوں کے مقابلے میں 0.1 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہا۔

مزید خبریں :