موٹاپے، ذیابیطس اور امراض قلب کا شکار بنانے والی عام عادت

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

کیا آپ رات کا کھانا تاخیر سے کھانے کے عادی ہیں؟ اگر ہاں تو اپنی صحت کو نقصان پہنچا رہے ہیں، کیونکہ اس عادت سے موٹاپے سمیت متعدد امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

یہ بات کچھ عرصے پہلے امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

Pennsylvania یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے کھانے کی عادت جسمانی وزن اور چربی گھلانے کے عمل پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے جبکہ امراض قلب اور ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اس تحقیق میں 9 صحت مند افراد کو شامل کیا گیا تھا جن کو 2 ماہ تک صبح 8 بجے سے شام 7 بجے تک دن میں 3 بار کھانے کے ساتھ ساتھ 2 بار کچھ ہلکا پھلکا کھانے کی ہدایت کی گئی۔

اس کے بعد 2 ہفتے کے وقفے کے بعد ان افراد کو 2 ماہ تک رات 11 بجے تک کھانے کی ہدایت کی گئی۔

ان افراد کے جسمانی وزن، میٹابولزم اور کیلوریز جلانے کو مدنظر رکھتے ہوئے محققین نے دریافت کیا کہ رات گئے کھانے والے افراد کا جسمانی وزن بڑھ جاتا ہے جبکہ انسولین کی مزاحمت، بلڈ شوگر، کیولیسٹرول اور خون میں چربی کی سطح بھی بدتر ہو جاتی ہے۔

تحقیق کے مطابق رات گئے کھانے سے مختلف ہارمونز کے افعال بھی تبدیل ہوتے ہیں، جیسے بھوک بڑھانے والے ہارمون کی سطح بڑھ جاتی ہے جس سے بھوک زیادہ محسوس ہونے لگتی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ شام میں جلد کھانے سے مختلف امراض کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے جبکہ جسمانی توانائی اور ہارمونز کے نظام کو بھی بہتر بنایا جاسکتا ہے۔

اس کے مقابلے میں تاخیر سے کھانا جسم میں گلوکوز اور انسولین کی مقدار بڑھاتا ہے جو کہ ذیابیطس کا شکار بنانے والے عوامل ہیں، جبکہ کولیسٹرول اور خون میں زیادہ چکنائی سے امراض قلب، فالج اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھتا ہے۔

مزید خبریں :