آج کل بیشتر افراد کی پسندیدہ غذا جو کینسر، ذیابیطس اور امراض قلب کا شکار بنا دیتی ہے

یہ بات آسٹریا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات آسٹریا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

آج کل بیشتر افراد کی پسندیدہ غذا متعدد دائمی امراض جیسے ذیابیطس، کینسر اور امراض قلب کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

یہ بات آسٹریا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ویانا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال متعدد دائمی امراض کا شکار بنا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ الٹرا پراسیس غذائیں تیاری کے دوران متعدد بار پراسیس کی جاتی ہیں اور ان میں نمک، چینی اور دیگر مصنوعی اجزا کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ صحت کے لیے مفید غذائی اجزا جیسے فائبر کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔

الٹرا پراسیس غذاؤں میں ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔

اس تحقیق میں 7 یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والے 2 لاکھ 66 ہزار سے زائد افراد کی 1992 سے 2000 تک کی غذائی عادات کی تفصیلات جمع کی گئیں۔

اس کے بعد ان کی صحت کا جائزہ 11 سال تک لیا گیا تاکہ معلوم ہو سکے کہ ان میں سے کتنے افراد میں دائمی امراض بشمول کینسر کی تشخیص ہوتی ہے۔

اس عرصے میں ہر فرد سے معلوم کیا گیا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران وہ کس طرح کی غذا استعمال کرتے رہے تھے۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کے زیادہ استعمال سے متعدد دائمی امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ حیوانی مصنوعات (پراسیس گوشت وغیرہ) اور میٹھے مشروبات کا زیادہ استعمال کینسر سمیت فالج یا ذیابیطس کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق الٹرا پراسیس غذاؤں کے زیادہ استعمال سے مختلف امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ 9 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل دی لانسیٹ میں شائع ہوئے۔

یہ پہلا موقع نہیں جب الٹرا پراسیس غذاؤں کو متعدد امراض کا خطرہ بڑھانے سے منسلک کیا گیا ہے۔

اگست 2023 میں 2 تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا استعمال ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب، ہارٹ اٹیک اور فالج کا شکار بنا سکتی ہے۔

ان میں سے پہلی تحقیق آسٹریلیا کی سڈنی یونیورسٹی کی تھی جس میں 10 ہزار خواتین کو شامل کرکے ان کی صحت کا جائزہ 15 سال تک لیا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ کی غذا میں زیادہ تر کیلوریز الٹرا پراسیس غذاؤں سے حاصل کرنے والے افراد میں ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر وہ عارضہ ہے جو دل کے سنگین امراض بشمول ہارٹ اٹیک، فالج اور دیگر کا باعث بنتا ہے۔

دوسری تحقیق چین کی فورتھ ملٹری میڈیکل یونیورسٹی کی تھی جس میں 3 لاکھ 25 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ کی غذا میں 10 فیصد کیلوریز الٹرا پراسیس غذاؤں سے حاصل کرنے والے افراد میں امراض قلب کا خطرہ 6 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

اسی طرح الٹرا پراسیس غذاؤں سے 15 فیصد کیلوریز حاصل کرنے والے افراد میں دل کے کسی بھی مرض سے متاثر ہونے کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

اسی طرح نومبر 2022 میں برازیل کی ساؤ پاؤلو یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال کرنے سے مختلف امراض کے باعث قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس تحقیق میں 2019 میں 30 سے 69 سال کی عمر کے افراد کی اموات اور الٹرا پراسیس غذاؤں سے ان کے تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی۔

2019 میں اس عمر کے گروپ کے 5 لاکھ 41 ہزار سے زائد افراد کی اموات کو قبل از وقت قرار دیا گیا جن میں سے بیشتر ایسے امراض کے باعث ہلاک ہوئے جن کی روک تھام آسانی سے ممکن ہے۔

محققین نے بتایا کہ موجودہ عہد میں اناج جیسے چاول اور دیگر کا استعمال کم ہوتا جارہا ہے جبکہ فاسٹ فوڈ کو زیادہ پسند کیا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال سے موٹاپے، دل کی شریانوں کے امراض، ذیابیطس، کینسر اور دیگر بیماریوں کا خطرہ بڑھتا ہے جن میں سے بیشتر امراض ایسے ہیں جن سے بچنا ممکن ہوتا ہے۔

ستمبر 2022 میں 2 تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال آنتوں کے کینسر سمیت امراض قلب اور قبل از وقت موت کا باعث بن سکتا ہے۔

ایک تحقیق امریکا میں ہوئی جس میں 2 لاکھ مردوں اور خواتین کی غذائی عادات کا جائزہ 28 سال تک لیا گیا اور دریافت ہوا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں اور آنتوں کے کینسر کے درمیان تعلق موجود ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہر طرح کی الٹرا پراسیس غذائیں کینسر کا شکار بنانے میں کسی حد تک کردار ادا کرتی ہیں۔

دوسری تحقیق میں اٹلی سے تعلق رکھنے والے افراد کی غذائی عادات کا تجزیہ 12 سال تک کیا گیا۔

برٹش میڈیکل جرنل میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال سے دل کی شریانوں سے جڑے امراض سے جلد موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ امراض قلب اور جلد موت کا خطرہ ان غذاؤں کو پراسیس کرنے کی وجہ سے بڑھتا ہے۔

مزید خبریں :