01 دسمبر ، 2023
انٹرنیٹ کی دنیا میں ایک نئی سروس نے صارفین کی تعداد میں اضافے کے حوالے سے ٹک ٹاک، فیس بک، یوٹیوب، واٹس ایپ اور انسٹا گرام جیسی مقبول ایپس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی نے ایک سال میں مقبولیت کے لحاظ سے دیگر تمام ایپس یا سروسز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
چیٹ جی پی ٹی کو 30 نومبر 2022 کو دنیا کے سامنے متعارف کرایا گیا تھا اور ایک سال کے دوران اسے استعمال کرنے والے افراد کی تعداد حیران کن ہے۔
اس مقبول اے آئی چیٹ بوٹ کو استعمال کرنے والے افراد آسانی سے مطلوبہ تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں، مضامین لکھوا سکتے ہیں اور بھی بہت کچھ کرسکتے ہیں۔
چیٹ جی پی ٹی کو مقبولیت حاصل کرنے میں کچھ زیادہ عرصہ نہیں لگا۔
متعارف کرائے جانے کے 5 دن بعد ہی اسے استعمال کرنے والے افراد کی تعداد 10 لاکھ سے زائد ہوگئی تھی جبکہ 2 ماہ میں اس کے صارفین کی تعداد 10 کروڑ تک پہنچ گئی تھی۔
Similar Web کے مطابق ایک سال مکمل ہونے پر چیٹ جی پی ٹی کو ماہانہ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد ایک ارب 70 کروڑ ہے، جو ایک موقع پر ایک ارب 80 کروڑ تک بھی پہنچی مگر اس کے بعد کچھ کم ہوگئی۔
اس طرح یہ سب سے زیادہ تیز ی سے ایک ارب سے زائد صارفین کے سنگ میل تک پہنچنے والی سروس بنی۔
اس کے مقابلے میں سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کو یہ سنگ میل حاصل کرنے میں لگ بھگ 5 سال کا عرصہ لگا، جبکہ انسٹاگرام کو ایک کروڑ ماہانہ صارفین کے لیے 7.7 سال، یوٹیوب کو 8.1 سال، واٹس ایپ کو 7 سال جبکہ فیس بک کو 8.7 سال تک انتظار کرنا پڑا۔
چیٹ جی پی ٹی کا ایک سال
گزشتہ ایک سال کے دوران لوگوں کی جانب سے چیٹ جی پی ٹی کو متعدد مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا، ای میلز لکھنے سے لے کر سی وی تیار کرنے تک جبکہ کچھ افراد تو اسے استعمال کرکے دولت بھی کما رہے ہیں۔
اس عرصے میں اے آئی چیٹ بوٹ میں بھی کافی تبدیلیاں ہوئی۔
ایک سال قبل چیٹ جی پی ٹی کا مفت ورژن متعارف کرایا گیا تھا، پھر چیٹ جی پی ٹی پلس کے نام سے ماہانہ فیس والا ورژن سامنے آیا اور ابھی چیٹ جی پی ٹی 4 ماڈل کام کر رہا ہے۔
اس نئے ورژن کو زیادہ ڈیٹا سے تربیت دی گئی ہے اور وہ ہدایات کو پہلے سے زیادہ بہتر سمجھ سکتا ہے۔
چیٹ جی پی ٹی میں ایک بڑی اپ ڈیٹ بولنے کی صلاحیت کی ہے اور ماہانہ فیس ادا کرنے والے افراد موبائل ایپ کے ذریعے چیٹ بوٹ سے بات چیت بھی کر سکتے ہیں جبکہ تصاویر بھی شیئر کر سکتے ہیں۔
چیٹ جی پی ٹی متعارف کرائے جانے کے بعد متعدد ٹیکنالوجی کمپنیوں نے اپنے اے آئی چیٹ بوٹس جاری کیے۔
سب سے پہلے مائیکرو سافٹ نے چیٹ جی پی ٹی پر مبنی اے آئی سسٹم بنگ سرچ انجن کا حصہ بنایا اور بعد ازاں اپنی تمام سروسز میں اس ٹیکنالوجی کو شامل کرلیا۔
فروری میں گوگل کی جانب سے اے آئی چیٹ بوٹ بارڈ پیش کیا گیا جبکہ میٹا کی جانب سے بھی اس حوالے سے کافی کام کیا جا رہا ہے۔