04 دسمبر ، 2023
انگور خشک ہوکر کشمش کی شکل اختیار کرلیتے ہیں اور اس عمل کے دوران پھل میں پائے جانے والے غذائی اجزا اور مٹھاس کشمش میں اکٹھے ہوجاتے ہیں۔
اسی وجہ سے کشمش کو غذائی اجزا اور کیلوریز سے بھرپور میوہ خیال کیا جاتا ہے۔
یہ میوہ ہر جگہ آسانی سے دستیاب ہوتا ہے اور چونکہ اس میں مٹھاس اور کیلوریز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے تو معتدل مقدار میں اس کا استعمال کرنا ضروری ہوتا ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ کشمش کو پانی میں بھگو کر استعمال کرنے سے صحت کو زیادہ فائدہ ہوتا ہے؟
کشمش کو رات بھر پانی میں بھگو کر رکھنے سے ہمارا جسم اس میں موجود اجزا کو زیادہ آسانی جذب کرلیتا ہے۔
اس کے فوائد درج ذیل ہیں۔
کشمش میں قدرتی مٹھاس ہوتی ہے اور اس سے چینی کھانے کی خواہش کو قابو میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
چینی کے زیادہ استعمال سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔
پانی میں بھگو کر کشمش کھانے سے بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد ملتی ہے اور پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رہتا ہے، جس سے جسمانی وزن میں میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔
اگر اکثر قبض کے شکار رہتے ہیں تو پانی میں بھگو کر کشمش کھانے سے اس مسئلے سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
کشمش میں موجود فائبر سے نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور قبض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
کشمش میں وٹامن بی اور سی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
یہ وٹامنز مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے اہم ہوتے ہیں اور موسمی بیماریوں سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
پانی میں بھگو کر کشمش کھانے سے بینائی کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔
کشمش میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے عمر بڑھنے کے ساتھ بینائی میں آنے والی تنزلی کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
میٹھے مشروبات کے زیادہ استعمال سے جگر کو نقصان پہنچنے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس کے مقابلے میں پانی میں بھگو کر کشمش کھانے یا کشمش کے پانی کو پینے سے جگر کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
اس میں موجود فلیونوئڈز نامی مرکبات سے خون کی صفائی ہوتی ہے اور جگر صحت مند ہوتا ہے۔
عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیاں کمزور ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے، خاص طور پر خواتین میں یہ بہت عام مسئلہ ہے۔
کشمش کو پانی میں بھگو کر کھانے سے یہ خطرہ کم ہوتا ہے۔
کشمش میں کیلشیئم اور دیگر ایسے اجزا کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو ہڈیوں اور مسلز کی مضبوطی میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
کشمش میں کاپر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے، یہ غذائی جز جسم میں خون کے سرخ خلیات بننے کا عمل میں تیز کرتا ہے۔
اسی طرح آئرن اور وٹامن بی سے بھی خون کی کمی کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ کشمش میں مٹھاس اور کیلوریز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے تو اس کی بہت زیادہ مقدار کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔