01 دسمبر ، 2023
بیکنگ سوڈا کا استعمال تو بہت عام ہوتا ہے مگر کیا آپ کو پتا ہے کہ بظاہر یہ عام سی چیز کتنی مفید ہوتی ہے؟
جی ہاں واقعی بیکنگ سوڈا صحت کے لیے بہت زیادہ مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
بیکنگ سوڈا کو سوڈیم بائی کاربونیٹ بھی کہا جاتا ہے۔
اس کے مختلف فوائد درج ذیل ہیں۔
بیکنگ سوڈا ورم کو کم کرتا ہے جس سے منہ کے چھالوں سے نجات میں مدد مل سکتی ہے۔
اس مقصد کے لیے آدھے کپ پانی میں ایک چائے کے چمچ بیکنگ سوڈا کو ملائیں اور اس سیال کو منہ میں 15 سے 30 سیکنڈ تک رکھ کر تھوک دیں۔
یہ عمل ہر چند گھنٹوں بعد دہرائیں۔
بیکنگ سوڈا منہ میں موجود بیکٹریا کا خاتمہ کرتا ہے، جس سے سانس کی بو کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔
اس کو استعمال کرنے کے لیے 2 چائے کے چمچ بیکنگ سوڈا کو ایک کپ گرم پانی میں ملائیں اور اس محلول سے کلیاں کریں۔
بیکنگ سوڈا اور ہائیڈروجن پری آکسائیڈ سے پیسٹ بنا کر استعمال کرنے سے دانتوں پر جم جانے والے plaque اور بیکٹریا کو ہٹانے میں مدد مل سکتی ہے۔
کھانے کے ایک چمچ بیکنگ سوڈا کو 2 کھانے کے چمچ ہائیڈروجن پری آکسائیڈ میں ملاکر پیسٹ بنائیں اور اس سے دانتوں پر برش کریں۔
برش کرنے کے بعد پانی سے اچھی طرح کلیاں کریں۔
بیکنگ سوڈا سے کبھی کبھار سینے میں ہونے والی جلن کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
بیکنگ سوڈا معدے کی تیزابیت کو معمول پر لاتا ہے جس سے سینے کی جلن کو قابو میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
اس مقصد کے لیے ایک چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا ایک گلاس پانی میں ملا کر آرام سے پی لیں۔
البتہ اگر اکثر سینے کی جلن کا سامنا ہوتا ہے تو بہتر ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے۔
ایک چوتھائی کھانے کے چمچ بیکنگ سوڈا کو پانی کی تھوڑی سی مقدار میں ملاکر پیسٹ بنائیں۔
اس پیسٹ کو متاثرہ حصے پر لگا کر پٹی سے ڈھانپ دیں اور 24 گھنٹے کے لیے چھوڑ دیں۔
ایسا کرنے سے پھانس جِلد کی سطح پر آجائے گی جہاں سے آپ اسے نکال سکتے ہیں۔
اگر پہلی دفعہ میں کامیابی نہ ہو تو یہ طریقہ کار ایک بار پھر آزمائیں۔
جی ہاں بیکنگ سوڈا کو آپ پسینے کی بو دور کرنے کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
اس مقصد کے لیے بیکنگ سوڈا کی کچھ مقدار کو بغلوں میں لگالیں اور پھر فرق دیکھیں۔
یہی طریقہ کار پیروں کی بو کو کم کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اگر آپ گردوں کے امراض کے شکار ہیں تو بیکنگ سوڈا سے ان کے پھیلاؤ کی رفتار سست کر سکتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق بیکنگ سوڈا کے سپلیمنٹس کے استعمال سے گردوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں اور اس عضو کے دائمی امراض پھیلنے کی رفتار سست ہو جاتی ہے۔
بیکنگ سوڈا کو کیڑوں کے کاٹنے یا شہد کی مکھی کے ڈنک سے ہونے والی تکلیف میں کمی لانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس مقصد کے لیے ایک سے 2 بیکنگ سوڈا کپ نیم گرم پانی سے بھری بالٹی میں ملا کر نہالیں۔
کچھ تحقیقی رپورٹس کے مطابق بیکنگ سوڈا لوگوں کی جسمانی کارکردگی کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتا ہے، خاص طور پر ایروبک ورزشوں یا سخت جسمانی ورزشوں کرنے میں مدد ملتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔