14 دسمبر ، 2023
دنیا بھر میں سب سے زیادہ اموات امراض قلب کے نتیجے میں ہوتی ہیں۔
دل کی صحت سے جڑے مسائل بشمول ہارٹ اٹیک، دل کی دھڑکن کی رفتار میں بے ترتیبی یا اس عضو کے مختلف حصوں کو پہنچنے والے ہر قسم کے نقصان کے لیے امراض قلب کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔
اب انکشاف ہوا ہے کہ ناشتے اور رات کے کھانے کے اوقات امراض قلب کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے کھانا کھانے یا ناشتہ نہ کرنے سے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ کھانے کے اوقات جسمانی گھڑی کے افعال پر اثر انداز ہوتے ہیں جس سے کارڈیو میٹابولک افعال جیسے بلڈ پریشر ریگولیشن بدل جاتے ہیں۔
اس تحقیق میں ایک لاکھ سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔
محققین نے مختلف عناصر جیسے عمر، جنس، خاندانی تاریخ، نیند کے دورانیے اور غذائی عادات کا جائزہ لیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ناشتہ نہ کرنے سے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ 6 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
درحقیقت تحقیق کے مطابق اگر ایک فرد دیر سے ناشتہ کرتا ہے، جیسے صبح 8 بجے کی بجائے 9 بجے کھاتا ہے، تو بھی امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ 6 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح اگر رات کا کھانا 9 بجے کے بعد کھایا جائے تو اس سے امراض قلب جیسے فالج کا خطرہ 28 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ رات سے صبح کے درمیان خالی پیٹ رہنے کا دورانیہ جتنا زیادہ ہوگا یا رات کے کھانے اور ناشتے کے درمیان جتنا زیادہ وقفہ ہوگا، امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ اتنا کم ہوگا۔
اب محققین کی جانب سے نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ناشتہ اور رات کا کھانا جتنی جلدی کھالیا جائے، دل کی صحت کے لیے اتنا بہتر ہے۔