Time 26 دسمبر ، 2023
صحت و سائنس

ہائی بلڈ پریشر سے بچنے کے لیے کم از کم کتنی ورزش کرنا ضروری ہے؟

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

خون کے دباؤ یا بلڈ پریشر سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ شریانوں سے کتنی مقدار میں خون گزر رہا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر یا فشار خون کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب شریانوں سے گزرنے والے خون کا دباؤ مسلسل بہت زیادہ ہو۔

ہائی بلڈ پریشر کو خاموش قاتل مرض قرار دیا جاتا ہے کیونکہ اس کے شکار افراد کو اکثر اس کا علم ہی نہیں ہوتا، جبکہ امراض قلب، ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔

بلڈ پریشر کا مسئلہ بہت عام ہے اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں کروڑوں افراد اس کے شکار ہیں، مگر اچھی خبر یہ ہے کہ ورزش کرنے کی عادت سے اس کو قابو میں رکھنا ممکن ہے۔

مگر سوال یہ ہے کہ اس مقصد کے لیے کتنی ورزش کرنا ضروری ہے؟ اس کا جواب کچھ عرصے قبل ایک طبی تحقیق میں دیا گیا تھا۔

2021 میں امریکن جرنل آف Preventive Medicine میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر آپ درمیانی عمر میں خود کو ہائی بلڈ پریشر سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں تو جوانی سے ہی ورزش کو عادت بنانا ضروری ہے۔

5 ہزار سے زائد افراد پر ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ نوجوانی اور عمر کی تیسری دہائی میں لوگ جسمانی طور پر متحرک ہو سکتے ہیں مگر عمر بڑھنے کے ساتھ ایسا کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ نوجوانی سے ہی زیادہ ورزش کرنے کی عادت ہائی بلڈ پریشر سے بچانے کے لیے انتہائی اہم ثابت ہو سکتی ہے۔

اس تحقیق میں شامل افراد کی صحت کو 3 دہائیوں تک دیکھا گیا اور جسمانی سرگرمیوں، تمباکو نوشی اور الکحل کے استعمال کی تفصیلات حاصل کی گئیں۔

اس عرصے میں کئی بار ان افراد کا طبی معائنہ کیا گیا اور ہر بار 3 بار بلڈ پریشر کو جانچا گیا۔

تحقیق میں شامل افراد کی جسمانی سرگرمیوں کی سطح میں عمر بڑھنے کے ساتھ کمی آئی۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ درمیانی عمر میں بلڈ پریشر سے بچنے کے لیے نوجوانی کی جسمانی سرگرمیاں بہت اہم ہوتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق میں شامل 50 فیصد نوجوان جسمانی طور پر زیادہ سرگرم نہیں تھے جس سے درمیانی عمر میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ کم از کم جسمانی سرگرمیوں کے معیار کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانی میں ہر ہفتے کم از کم 5 گھنٹے کی معتدل ورزش درمیانی عمر میں بلڈ پریشر سے بچانے کے لیے ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی بالغ افراد کو ہر ہفتے ڈھائی گھنٹے ورزش کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے مگر اسے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

محققین کے مطابق ورزش کے دورانیے کو دوگنا بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ بلڈ پریشر جیسے خاموش قاتل مرض سے بچنا ممکن ہو سکے۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ عمر بڑھنے کے بعد لوگوں کی ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں اور ہر ہفتے 5 گھنٹوں کی جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانا آسان نہیں ہوتا، اسی لیے نوجوانی میں جسمانی طور پر سرگرم رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

مزید خبریں :