Time 13 جنوری ، 2024
پاکستان

غیرقانونی تعمیرات: ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے کے شناختی کارڈ بلاک رکھنےکا حکم

سندھ ہائیکورٹ میں ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیرقانونی تعمیرات کےخلاف درخواست کی سماعت ہوئی/ فائل فوٹو
سندھ ہائیکورٹ میں ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیرقانونی تعمیرات کےخلاف درخواست کی سماعت ہوئی/ فائل فوٹو 

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیرقانونی تعمیرات ختم نہ کروانے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی پر برہمی کا اظہار کیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیرقانونی تعمیرات کےخلاف درخواست کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر  برہمی کا اظہار کیا۔

عدالت  نے ڈائریکٹر اورڈپٹی ڈائریکٹر سینٹرل ایس بی سی اے کے شناختی کارڈ بلاک رکھنےکا بھی حکم دیا۔

عدالت نے کہا کہ ایس بی سی اے افسران کے مطابق گراؤنڈ پلس ون کی اجازت لےکر 4 منزلہ عمارت تعمیرکی گئی جس پر ایس بی سی اے نے اپنا مؤقف پیش کیا کہ چوتھی منزل جزوی طور پر گرائی ہے، عمارت میں رہائش پذیر لوگوں کو عمارت خالی کرنےکا نوٹس دیاگیا ہے جبکہ عمارت کی بجلی،گیس کنکشن کاٹنےکیلئے متعلقہ اداروں کو خطوط لکھے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ بیلف رپورٹس سے پتا چلتا ہے کہ عدالتی نوٹس کے وقت بلڈنگ زیر تعمیر تھی،نوٹس کے باوجود عمارت کی تعمیر مکمل ہوئی اور لوگوں کو بسایا گیا، اس سے ثابت ہوتا ہے ایس بی سی اے افسران بلڈر سے ملے ہوئے ہیں۔

اس دوران ایس بی سی اے افسران نے کہا کہ  آئندہ سماعت سےقبل غیرقانونی تعمیرات ختم کرادی جائیں گی۔

عدالت نے ڈپٹی کمشنر سینٹرل کو ایس ایس پی سینٹرل  اور ایس بی سی اےکو سکیورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا اور عمارت میں یوٹیلیٹی اداروں کو فوری طور پر سیکنڈ ،تھرڈ اور فورتھ فلور کی بجلی،گیس کے کنکشن منقطع کی ہدایت کی۔

مزید خبریں :