02 فروری ، 2024
میٹا کی جانب سے تھریڈز کو ایکس (ٹوئٹر کا نیا نام) کے مقابلے پر جولائی 2023 میں متعارف کرایا گیا تھا۔
آغاز میں تو اس نئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم میں لوگوں کے کافی دلچسپی دکھائی مگر پھر وہ اس سے دور ہٹنے لگے۔
مگر میٹا کی جانب سے تھریڈز کو بہتر بنانے کی کوششیں اب رنگ لا رہی ہیں اور اس کے صارفین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے کمپنی کی سہ ماہی آمدنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ تھریڈز کے ماہانہ صارفین کی تعداد 13 کروڑ سے زائد ہوگئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تھریڈز کے صارفین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور اب اسے استعمال کرنے والے افراد کی تعداد لانچ کے مقابلے میں زیادہ ہوچکی ہے۔
اکتوبر سے دسمبر 2023 کے دوران تھریڈز کے صارفین کی تعداد میں 3 کروڑ کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
میٹا کی ایپس فیس بک، انسٹا گرام، میسنجر اور واٹس ایپ کو روزانہ استعمال کرنے والے افراد کی تعداد اکتوبر سے دسمبر کے دوران 3.19 ارب تک پہنچ گئی، جو جولائی سے ستمبر کے دوران 3.14 ارب تھی۔
ان ایپس کے ماہانہ صارفین کی تعداد 3.98 ارب تک پہنچ گئی ہے یعنی لگ بھگ دنیا کی 50 فیصد آبادی ہر ماہ کم از کم ایک بار میٹا کی ایپس کا استعمال کرتی ہے۔
خیال رہے کہ ایکس کے ماہانہ صارفین کی تعداد 50 کروڑ سے زائد ہے۔
ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے مقابلے میں بھی تھریڈز نے ایکس کو پیچھے چھوڑنا شروع کر دیا ہے۔
ایپ فگرز نامی کمپنی کی رپورٹ کے مطابق دسمبر میں دنیا بھر میں آئی او ایس اور اینڈرائیڈ ڈیوائسز میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپس میں تھریڈز چھٹے نمبر پر رہی۔
اس کے مقابلے میں ایکس کے حصے میں 36 واں نمبر آیا۔
واضح رہے کہ اکتوبر سے دسمبر 2023 کے دوران میٹا نے 39.18 ارب ڈالرز کمائے جبکہ مجموعی طور پر 2023 میں اس کمپنی کی آمدنی 134.90 ارب ڈالرز رہی۔