ہائیکورٹ کا سندھ حکومت کو آوارہ کتوں کیخلاف کارروائی کیلئے فنڈز جاری کرنےکا حکم

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

سندھ ہائی کورٹ نے سندھ حکومت کو  آوارہ کتوں کے خلاف کارروائی کے لیے فنڈز  جاری کرنے اور ہیلپ لائن 1093 بحال کرنےکا حکم  دے دیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں آوارہ کتوں پر قابو پانے اور  ویکسین کی عدم فراہمی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

کے ایم سی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کردیا گیا ہے اور رپورٹ جمع کرادی ہے۔

پروجیکٹ ڈائریکٹر اینٹی ریبیز پروگرام عدالت میں پیش ہوئیں، عدالت نے استفسار کیا کہ کیا کیا اقدامات کرنے تھے کیا اقدامات کردیے ہیں؟

پروجیکٹ ڈائریکٹر نے عدالت کو بتایا کہ صوبے بھر میں آوارہ کتوں کو اینٹی ریبیز ویکیسین لگانی تھی،

 عدالت نے استفسار کیا کہ کتوں کو پکڑنے کے لیےکیا اقدامات کررہے ہیں؟ ہمیں تو یہاں کیا راستے میں بھی کوئی کتوں کو پکڑتے ہوئے نظر نہیں آتا۔

 پروجیکٹ ڈائریکٹر نے بتایا کہ تین سینٹرز  بھی قائم کردیےگئے ہیں، ساؤتھ، ایسٹ اور ملیر میں کتوں کی نس بندی اور ویکیسنیشن کے لیے کام ہو رہا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ہائی کورٹ میں کتے پکڑنےکے لیے کوئی آیا؟   آج ہم کہیں دیکھ سکتے ہیں کہ آوارہ کتوں کے خلاف کارروائی ہورہی ہو؟

ڈائریکٹر نے بتایا کہ ساؤتھ، سینٹرل اور گلشن معمار کے علاقوں میں کارروائی کے لیے نکلے ہوئے ہیں، ٹیمیں نکلی ہوئی ہیں ہمارے پاس فنڈز کی کمی ہے۔

عدالت نے حکم دیا کہ کتوں کے خلاف کارروائی کے لیے مختص ہیلپ لائن 1093 بحال کی جائے اور سندھ حکومت آوارہ کتوں کے خلاف کارروائی کے لیے فنڈز بھی جاری کرے اور متعلقہ حکام آوارہ کتوں کے خلاف کارروائی جاری رکھیں۔

عدالت نے مزید سماعت27 مارچ تک ملتوی کردی۔

مزید خبریں :