حصص کی قیمتوں میں ہیراپھیری میں ملوث افراد کیخلاف فوجداری مقدمات درج

اسٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری، ایک مجرمانہ جرم ہونے کی وجہ سے، تین سال تک قید اور دو سو ملین روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے— فوٹو:فائل
اسٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری، ایک مجرمانہ جرم ہونے کی وجہ سے، تین سال تک قید اور دو سو ملین روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے— فوٹو:فائل

سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے اسٹاک ایکسچینج میں مختلف حصص کی قیمتوں میں ہیرا پھیری میں ملوث اسپانسرز اور بروکریج ہاؤس منیجمنٹ کے افراد کے خلاف علیحدہ علیحدہ چار فوجداری مقدمات درج کروا دیے۔

ایس ای سی پی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق چھان بین مکمل کرنے کے بعد نامزد ملزمان نے سال 2019، 2020 اور 2021 کے دوران تین لسٹیڈ کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں ہیرا پھیری کرکے منافع حاصل کیا۔

تحقیقات سے یہ بھی ثابت ہوا کہ ان افراد نے حصص کی قیمتیں بڑھا کر ٹریڈنگ کے آرڈرز لگائے اور ایک دوسرے کے ساتھ ہی حصص کی خرید و فروخت کرتے رہے تا کہ ان مخصوص حصص کی قیمتوں میں مصنوعی طور پر اضافہ کا رجحان ظاہر کیا جا سکے۔

ملوث افراد نے حصص کی خریداری کے جعلی آرڈرز کا بھی اندراج کروایا اور پھر ان ٹرانزیکشنز کی ایک بڑی تعداد کو منسوخ کر دیا جس کے نتیجے میں ممکنہ سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے کیلئے فرضی کوٹیشن بنائے گئے۔

ملزمان نے ان مخصوص حصص کی خریداری کے بڑے آرڈرز دینے کیلئے اپنے صارفین کے اکاؤنٹس کا غلط استعمال بھی کیا جس کا مقصد حصص کی طلب میں اضافے کا رجحان کا غلط تاثر پیدا کرکے سرمایہ کاروں کو راغب کرنا تھا۔

ایس ای سی پی کورٹ کے دائر چاروں مقدمات پرکارروائی کیلئےانداج کرلیاگیا۔ مارکیٹ میں ہیرا پھیری، ایک مجرمانہ جرم ہونے کی وجہ سے، تین سال تک قید اور دو سو ملین روپے تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔

مزید خبریں :