انسانی تاریخ کے طاقتور ترین راکٹ کی خلا سے زمین میں داخلے کی حیرت انگیز ویڈیو

انسانی تاریخ کے سب سے طاقتور خلائی راکٹ نے زمین کے مدار کے گرد اولین کامیاب پرواز کی ہے۔

ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کا اسٹار شپ اسپیس کرافٹ انسانوں کو چاند اور مریخ پر لے جانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

اس سے قبل اسٹار شپ کی 2 آزمائشی پروازیں ناکام رہی تھیں مگر تیسری باریہ راکٹ خلا میں پرواز کرنے میں کامیاب رہا۔

خلا میں پرواز کرنے کے بعد زمین کے ماحول میں اس کے داخلے کی دنگ کر دینے والی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔

اسپیس ایکس کی اس ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ زمین میں دوبارہ داخل ہوتے وقت انتہائی گرم گاڑھا پلازما سے اسٹار شپ اسپیس کرافٹ کے کچھ حصے بہت زیادہ سرخ ہو جاتے ہیں۔

اس فوٹیج کی ریکارڈنگ کے بعد اسپیس ایکس کا اسٹار شپ سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا اور خیال کیا جا رہا ہے کہ اس کے ٹکڑے ہوگئے یا وہ تباہ ہوگیا۔

اسپیس کرافٹ تو گم ہوگیا مگر یہ ویڈیو محفوظ ہوگئی جس میں بہت زیادہ گرم پلازما کی جھلک دکھائی گئی ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ کسی اسپیس کرافٹ کی زمین میں دوبارہ داخلے کی بہترین ویڈیو ہے۔

اسٹار شپ کو بار بار استعمال کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، یعنی تیسری آزمائش میں بھی اسے مکمل طور پر کامیاب قرار نہیں دیا جاسکتا کیونکہ یہ وہ محفوظ طریقے سے لینڈ نہیں کرسکا۔

خیال رہے کہ اسٹار شپ 2 حصوں پر مشتمل ہے جس میں سے ایک سپر ہیوی بوسٹر ہے، جو ایسا بڑا راکٹ ہے جس میں 33 انجن موجود ہیں جبکہ دوسرا اسٹار شپ اسپیس کرافٹ ہے جو بوسٹر کے اوپر موجود ہے جو اس سے الگ ہو جاتا ہے۔

یہ وہ راکٹ ہے جسے ایلون مسک انسانوں کو مریخ پر لے جانے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں اور وہ یہ بھی کہتے رہے ہیں کہ اسپیس ایکس کو قائم کرنے کا واحد مقصد اسٹار شپ جیسی سواری تیار کرنا ہے جو انسانوں کو مریخ پر بسانے میں مدد فراہم کر سکے۔

یہ راکٹ 120 میٹر لمبا ہے جس کا وزن 50 لاکھ کلوگرام ہے اور اسے بار بار استعمال کرنا ممکن ہوگا۔

ناسا کی جانب سے 2026 میں آرٹیمس 3 مشن کے تحت انسانوں کو چاند کی سطح پر اتارا جائے گا اور یہ کام اسٹار شپ کی مدد سے ہوگا۔